Book Name:Shaitan ka Darwazy

تکلیف دینے والوں کے لئے ہے۔ ([1])

ہو گیا تجھ سے خدا ناراض اگر                                                                      قَبرْ سُن لے آگ سے جَائیگی بھر

عُمرْ میں چُھوٹی ہے گر کوئی نَماز                                                                جَلد ادا کر لے تُو آ غَفْلت سے بَاز([2])

اللہ پاک ہمیں پانچوں نمازیں مسجد میں باجماعت تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ ادا کرتے رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

شیطان کا دروازہ: اِستغفار سے غَفلت

حضرت عبد الرحمٰن بن زیاد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام تشریف فرما تھے، سامنے سے ایک شخص آتا ہوا دِکھائی دیا، اس نے سَر پر رنگ برنگی ٹوپی پہن رکھی تھی، جب وہ قریب آیا تو اس نے وہ ٹوپی اُتار دی، حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام نے پوچھا: تم کون ہو؟ وہ بولا: میں ابلیس ہوں۔ فرمایا: یہ ٹوپی جو تُو نے پہن رکھی تھی، یہ کیا ہے؟ بولا: یہ میرے وہ جال ہیں جو میں اَوْلادِ آدم پر ڈالتا ہوں۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام نے پوچھا: یہ بتاؤ! وہ کونسی بُرائی ہے کہ جب آدمی وہ بُرائی کر لے تو تُو اس پر قابُو پا لیتاہے۔ شیطان بولا: جب آدمی خُودپسندی میں مبتلا ہو( یعنی خُود پر اِترا جائے ) اور اپنے گُنَاہوں کو بُھول جائے، تب میں اس پر غلبہ پا لیتا ہوں۔ ([3])

اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اس روایت سے معلوم ہوا کہ خود پسندی میں مبتلا ہو کر اپنے گُنَاہوں کو بُھول جانا بھی شیطان کے جال میں پھنس جانے کا سبب ہے۔ واقعی یہ


 

 



[1]... بہارِشریعت،جلد:1، صفحہ:434، حصہ:3۔

[2]... وسائلِ بخشش، صفحہ713۔

[3]... تنبیہ الغافلین،باب عداوۃ الشیطان و معرفۃ مکایدہ، صفحہ:346۔