Book Name:Khai Walon Ka Waqia

کے تنے کے ساتھ باندھ دو اور بِسْمِ اللہِ رَبِّ الْغُلَام کہہ کر مجھے تِیر مارو!

بادشاہ یہ طریقہ سُن کر بڑا خوش ہوا، فوراً لوگوں کو جمع کیا گیا، ایک کھلے میدان میں کھجور کا تنا لگا کر اس کے ساتھ وَلِیُّ اللہ کو باندھ دیا گیا، اب بادشاہ نے تِیر کمان میں ڈالا، اسے کھینچا اور کہا: بِسْمِ اللہِ رَبِّ الْغُلَام اللہ پاک کے نام سے جو اس نوجوان  کا رَبّ  ہے۔یہ کہہ کر بادشاہ نے تیر چلایا،تِیر ان وَلِیِ کامِل کی کنپٹی پر لگا اور اُن کی رُوح پرواز کر گئی۔

جب لوگوں نے یہ ماجرا دیکھا کہ وہ بادشاہ جو خُود کو خُدا سمجھتا ہے، اس کی ساری کوششیں ناکام ہو گئیں،آخِر اس نوجوان کے رَبّ کا نام ہی کام آیا تو وہ سمجھ گئے کہ سچّا خُدا یہ بادشاہ نہیں بلکہ اس نوجوان کا رَبّ ہے، چنانچہ سب نے کلمہ پڑھا اور دِینِ حق کے پیروکار ہو گئے۔

اب تو بادشاہ کو بہت ہی غُصَّہ آیا،  اس کے دعوئ خُدائی کا بھانڈا پُھوٹ چکا تھا، لوگ اس  کو چھوڑ کر اللہ واحِد و یکتا،ایک خُدائے حقیقی پر ایمان لا چکے تھے، لہٰذا بادشاہ نے غُصّے سے بپھر کر حکم دیا: گلیوں کے کناروں پر گڑھے کھود کر ان میں آگ جلا دی جائے، بادشاہ کا حکم پُورا کیا گیا، اب بادشاہ نے حکم جاری کیا کہ جوشخص اپنے دِین سے پِھر کر مجھے خُدا نہ مانے، اسے آگ میں ڈال دیا جائے۔ بادشاہ کا یہ حکم بھی پُورا کیا گیا، لوگوں کو اس آگ میں ڈالا جانے لگا، یہاں تک کہ ایک عورت آئی، اس کی گود میں ایک ننھا بچہ تھا، اُس صاحِبِ ایمان خاتُون کو اپنا تو کوئی خطرہ نہ تھا، البتہ ماں کی مامتا نے جوش مارا اور وہ ماں اپنے بچے کو دیکھ کر ذرا جھجکی (آگ میں کودنے سے ذرا رُکی)، اس پر وہ بچہ بولا: ماں!صبر کر...!! پریشان نہ ہو،بیشک تُو سچّے دِین پر ہے۔([1]) پِھر وہ بچہ اور اس کی ماں بھی آگ میں ڈال دئیے گئے۔([2]) 


 

 



[1]...مسلم،کتاب الزہد و الرقاق ،باب قصۃ اصحاب الاخدود...الخ،صفحہ:1145 ،حدیث:3005خلاصۃً۔

[2]...تفسیر صراط الجنان،پارہ:30،سورۂ بُرُوج،زیرِ آیت:4-7،جلد:10،صفحہ:605۔