Book Name:Maraz Se Qabr Tak

حضرت سَیِّدُنا منصور بن عماررَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ایک نوجوان کونصیحت کرتے ہوئے فرمایا: اے نوجوان! تجھے تیری جوانی دھوکے میں نہ ڈالے کتنے ہی نوجوان ایسے تھے، جنہوں  نے توبہ میں تاخیر کی اور لمبی لمبی اُمیدیں باندھ لیں، موت کو بُھلا  کر یہ کہتے رہے کہ کل توبہ کر لیں گے، پرسوں توبہ کر لیں گے یہاں تک کہ اسی غفلت کی حالت میں ملکُ الموت  عَلَیْہِ السَّلَام   آگئے  اور وہ قبر میں جا پڑے۔ (مکاشفۃ القلوب، باب فی العشق، ص۳۴)

      یادرکھئے !نزع کا وقت بڑا ہی کٹھن ہوتا ہے ، جو اس کیفیت سے گزرتا ہے وہی اس  کی سختیوں  کو محسوس (Feel)کرسکتا ہے، اگر مُردَہ قَبْر سے نکل کر دُنیا والوں کو موت کی تکلیف کی کیفیَّت بتا دے  توان کی زِنْدگی کا چین وسُکون برباد  ہوجائے۔ نزع کی سختیوں کا تذکرہ کرتے  ہوئے حضرت سیِّدُنا شَدّاد بن اَوس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:مومن پر دُنیا وآخرت میں موت سے بڑھ کر کوئی ہولناک چیز نہیں ہےکہ اس کی تکلیف آروں کےچِیرنے ، قینچیوں کے کاٹنے اور ہانڈیوں میں اُبالے جانے سےبھی بڑھ کرہے، اگر کوئی مُردہ قَبْرسے نکل کر دُنیاوالوں کو موت کے بارے میں بتائے تو وہ لوگ زِنْدگی سے کوئی نَفْع اُٹھاسکیں  نہ نیند میں کوئی سُکون پائیں۔                 (احیاء العلوم،ج۵ص۲۰۹)

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُنا آپ نے کہ موت  کا جام   کیسا کڑوا  ہے کہ جو نہ چاہتے ہوئے بھی ہر ایک کو  پیناپڑتا ہے۔نزع کا وقت ایسا نازُک  ہوتا ہے کہ اس میں ایک طرف توموت  کی یہ مصیبتیں اور  دوسری طرف شیطان لَعِیْن کےحملے (Attacks)۔کیونکہ شیطان موت کے وَقْت اِیمان چھیننے کیلئے  طرح طرح کے ہتھ کَنْڈے  اِسْتعمال کرتاہے ، حتٰی کہ ماں باپ کا رُوپ دھار کر بھی  بعضوں کے اِیمان پرڈاکہ ڈالتاہے اور غیرمسلموں کو دُرُسْت ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔