Book Name:Maraz Se Qabr Tak

ایسے موقع پر اللہُ رَحْمٰن  کا جس پر  خاص کرم و اِحْسان ہوتا ہے  ،وہ شیطان کے ہاتھوں اپنا ایمان  بچانے میں  کامیاب ہوجاتاہے ۔ایسی حالت میں  دینِ اسلام   نے  ہمیں ایک مسلمان کے ساتھ خیرخواہی کرنے کا کیا حکم دیا ہے اور رُوح نکلنے سے پہلے اور بعدمیں کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے، آئیے  !اس  بارے میں  چند اَہم (Important)مدنی پھول  سنتےہیں،جن پرعمل کرنا نہ صرف ہمارے لئے بلکہ  اس مرنے والے کیلئے بھیاِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ   بہت مفیدثابت  ہوگا۔ہوسکے تو سُننے کے ساتھ ساتھ اِس کاتصور یوں باندھیے کہ عنقریب یہ ساراکچھ میرے ساتھ بھی ہونے والا ہے،آج جو کچھ میں کسی مرنے والے کے ساتھ معاملات کررہاہوں،بہت جلدمجھے بھی سفرِ آخرت کی طرف کُوچ کرنی ہے،اللہ کرے اس سے پہلے پہلے میری بھی آنکھوں سے غفلت کا پردہ ہٹ جائے اور میں بھی جیتے جی پکا نمازی بن جاؤں ،دیگر فرائض و واجبات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ سُنّتوں کاعامل بن جاؤں،پکی اور سچی توبہ کی توفیق نصیب  ہو جائے،اے کاش!میں سُدھرنے میں کامیاب ہوجاؤں۔چنانچہ

     ٭جب مریض پرموت کی علامتیں ظاہرہوں توسُنَّت یہ ہےکہ دائیں پہلوپرلٹاکرقبلہ کی طرف مُنہ کردیں ۔(اس طرح کرنے میں مریض کو تکلیف ہوتو ایسا نہ کریں ۔)٭قریبُ المرگ (یعنی مرنےکےقریب) ہوتو اسےتلقین کریں،یعنی اس کےپاس بلند آواز سے پڑھیں: اَشھَدُاَن لَّاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاَشھَدُاَنَّ مُحَمَّداً رَّسُولُ اﷲ" مگر اُسےپڑھنے کاحکم نہ کریں۔٭جب اس نےکلمہ پڑھ لیا تو تلقین موقوف کردیں۔ اگرکلمہ پڑھنے کے بعد اس نےکوئی بات کی توپھرتلقین کریں کہ اس کا آخر ی کلام"لَاۤ اِلٰہَ الَّااللہُ مُحَمَّدرَّسُوْلُ اللہ"ہو ٭تلقین کرنے والا نیک شخص ہو،کیونکہ اس وقت نیک اور پرہیز گارلوگوں کاہونابہت اچھی بات ہےاوراس وقت  مریض کے پاس سورۂ یٰسین شریف کی  تلاوت  کی جائے اوروہاں