Book Name:Maraz Se Qabr Tak

نے خوشبو منگوا کر لگائیاور کہا کہ مجھے  خُوشبو کی ضرورت نہ تھی، لیکن میں نے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو  مِنْبَر پر یہ فرماتے سُنا  کہ کسی مُسَلمان عورت کیلئے  جائز نہیں کہ وہ تین  دن سے  زِیادہ کسی کا سوگ کرے مگر شوہر کے  انتقال پر 4ماہ 10 دن ۔(سنن ابی داود، کتاب الطلاق ، باب احدادالمتوفی عنہا زوجھا، ج۲،ص۴۲۲ ،حدیث:۲۲۹۹)

اسی طرح  جب اُمُّ المومنین حضرت سَیِّدَتُنا اُمِّ حبیبہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے والد(حضرت ابُوسفیان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)کا  انتقال ہوا تو اُنہوں نے اپنے  رُخساروں پر خُوشبو  لگائی  اور کہا مجھے اس کی ضرورت نہ تھی، صرف حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حکم کی تعمیل مَقْصُود تھی۔ (ابو داود،  کتاب الطلاق،باب احدادالمتوفی عنہازوجھا، ج۲،ص۴۲۲، الحدیث:۲۲۹۹)

سردخانے میں رکھوانا

 کسی کے فوت ہونے پر خلافِ شریعت  کاموں میں سے ایک رواج  یہ بھی عام ہوتا جارہا  ہے کہ میت  کے بیٹے وغیرہ  شہر یا ملک سے باہر ہوں تو یہ سوچ کر ان   کا انتظار(Wait) کیا جاتا ہےکہ اگر بیٹا جنازے میں شریک نہیں ہوگا تو جنازہ کیسے ہوگا؟لوگ کیا کہیں گے،اولاداتنی بے وفا نکلی ہے کہ باپ کے جنازے میں بھی شامل نہیں ہوا،لہٰذا اس کو پہنچنے دو،حالانکہ اس وقت دیگر بیٹے،بیٹیاں ،بہن بھائی  سب  گھر میں موجود ہوتے ہیں اور اس  آنے والے کو    چھٹیاں  نہ ملنے ،یا گاڑی /فلائٹ وغیرہ لیٹ ہوجانے  کی وجہ سے کافی تاخیر ہوجاتی ہے ۔ ایسی صورت  میں بیچارے مُردے پر جوظلم کیاجاتاہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ اس بے بس میت کے جسم کو خراب ہونے سے بچانے کیلئے یہ طریقہ اختیار کیا جاتا ہے کہ  اسے کولڈ اسٹوریج (سرد خانے) میں رکھوا دیا جاتا ہے، جس سے وہ  لاش(Dead body) برف بن جاتی ہےاور مُردے کو اس سے سخت تکلیف ہوتی ہے ۔