Book Name:Ham Dartay Kiun Nahi?

ہولناکیوں اور جہنَّم کی کڑی سزاؤں کوذہن نشین رکھئے۔صرف رضائےالٰہی کیلئے عمل کیجئے اور بُزرگانِ دین کی سیرت کو زندگی کے ہر گوشے میں اپنے لئے مشعلِ راہ بنائیے اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ اس کی برکت سے خوفِ خدا کی دولت نصیب ہوگی۔ اللہپاک کے مقرب بندوں  کی عملی حالت بیان کرتے  ہوئے ایک بزرگ فرماتے ہیں: وہ لوگ  (کثرت سے نیکیاں کرنے کے باوجود اس کی خفیہ تدبیر سے) خوف زدہ رہتے اورتم تفریط (یعنی گناہوں میں ڈوبنے کے باوجود)بےخوف رہتے ہو۔وہ مبارک  ہستیاں  نیکیوں کے باوجودرویا کرتی تھیں اورتم بے کار رہ کربھی ہنستے ہو۔وہ  لوگ بیمار رہنے کے باوجود رات بھر (عبادت کے لئے)شب بیداری  کرتے اور تم تندرست ہوکر بھی پڑے سوتے رہتے ہو۔وہ درست راہ چلا کرتے اور تم غضب کی شاہراہوں  پر دوڑتے چلے جارہے ہو۔(حدائق الاولیاء،۲/۲۲۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!واقعی آج ہماری عملی حالت بہت خراب ہوچکی ہے  خوفِ خدا ہمارے دلوں سے ختم ہوچکا  ہے اور ہم  اپنے بزرگوں کے طریقے سے بالکل دور ہو تی جارہی  ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ آج آزادیِ نسواں  اور عورتوں کو مردوں کے شانہ بشانہ چلنے  کے نعرے نے ہماری نوجوان نسل کو  تباہ  و برباد کردیا ہے ۔ فیشن پرستی  اور بے حیائی  اس قدر بڑھ چکی ہے ، ہر گلی  محلےبلکہ گھر  گھر میں بےحیائی کے دل سوز نظارے ہیں ، مخلوط تعلیمی اداروں،ہسپتالوں ،دفتروں اور تفریح گاہوں میں  مردوں اور عورتوں کااِخْتلاط (میل جول)  عام ہوچکا ہےاسی میل جول کے سبب مَعَاذَاللہ عَزَّوَجَلَّآج ہماری نوجوان نَسْل گرل فرینڈ (Girlfriend)اور بوائے فرینڈ(Boyfriend) کےمَنْحوس چکّر میں پھنس کر کس طرح اپنی شرم وحیا  سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے یہ کسی پرمخفی نہیں ،آج ایک باپ  اپنی جوان بیٹی کو خود بازاروں کی رونق بناتا ہے، شوہر اپنی بیوی کو   سجا سنوار کر   لوگوں کی بدنگاہیوں کاذریعہ بناتا ہے ،بھائی ہے تو وہ اپنی بہن کو بے پردگی سے روکنے  کیلئے کوشش تک نہیں کرتا ،