Book Name:Milad Ki Barkatein
دکانوں، سُواریوں پر اور اپنے مَحَلّے میں مدنی پرچم لہرایئے *.خوب چَراغاں کیجئے *.اپنے گھرپر کم ازکم بارہ بَلْب تو ضَرور روشن کیجئے *.ربیعُ الاوّل شریف کی بارھویں رات حُصُولِ ثواب کی نیّت سے اجتِماعِ میلاد میں شرکت کیجئے *.اور صُبحِ صادِق کے وَقت سبز سبز پرچم اُٹھائے دُرُودوسلام پڑھتے ہوئے اشکبار آنکھو ں کے ساتھ صبحِ بہاراں کا اِستِقبال کیجئے *.12 ربیعُ الاوّل شریف کے دن ہو سکے تو روزہ رکھ لیجئے کہ ہمارے پیارے آقا مکّی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پیر شریف کو روزہ رکھ کر اپنا یومِ وِلادت مناتے تھے۔([1]) ٭:جشنِ ولادت کی خوشی میں بعض جگہ گانے باجے بجائے جاتے ہیں ایسا کرنا گناہ ہے۔ اِس سلسلے میں 2رِوایات پیشِ خدمت ہیں: ٭سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: مجھے ڈھول اور بانسری توڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔([2]) ٭حضرتِ ضَحاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ سے روایت ہے:گانا دل کو خراب اوراللہ پاک کو ناراض کرنے والا ہے۔([3]) ٭:نعتِ پاک بے شک چَلایئے مگر دھیمی آواز میں اوراِس احتیاط کے ساتھ کہ کسی عبادت کرنے والے، سوتے ہوئے یا مریض وغیرہ کو تکلیف نہ ہو اور اذان و اوقاتِ نَماز کی بھی رِعایت کیجئے۔(عورت کی آواز میں نعت مت چلایئے ) ٭:گلی یا سڑک وغیرہ کی زمین پر اِس طرح سجاوٹ کرنا ،پرچم گاڑناجس سے راستہ چلنے اور گاڑی چلانے والے مسلمانوں کو تکلیف ہو، ناجائز ہے ٭:جُلوسِ میلاد میں حتّی الْامکان باوُضو رہئے، نَمازِ باجماعت کی پابندی کا خیال رکھئے۔ عاشِقانِ رسول نَماز کی جماعت ترک کرنے والے نہیں ہوا کرتے۔ ٭:جُلوس میں مکتبۃُ المدینہ کے رسالے