Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat
باب من كلام الزهاد و أخبار العباد،۳/۱۱۴مختصرا)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
اےعاشقانِ امامِ حسین! آپ نے سُناکہحضرت امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ عبادت کاکس قدرذوق و شوق رکھتےتھے، فرض روزوں کے علاوہ نفل روزے بھی کثرت سے رکھتے تھے، کثیرنوافل ادا کرتے تھے،کثرت سےصدقہ وخیرات کرتےتھے،نیک اعمال بجالاتے تھے،حج کی دائیگی کے شوقین تھے۔ اَلْغَرَض! حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنی زندگی کے دن رات ربِّ کریم کی فرمانبرداری اورعبادت و ریاضت میں گزارتے اور کوئی لمحہ(Moment) فضولیات میں نہ گزارتے بلکہ ہر وقت دل یادِ خدا میں مصروف رہتا تو زبان ذکرِ خُدا سے تَر رہتی،گویا آپ اُٹھتے بیٹھتے،چلتے پھرتے،کھاتےپیتے، سوتے جاگتے، ہرحالت میں اور ہر وقت ربِّ کریم کا ذِکر کرتے،خصوصاًنمازکی ادائیگی کابےحد خیال فرماتے اور بڑے ذوق و شوق سےنمازادا فرماتے،کیونکہ نمازکی تعلیم توبچپن ہی میں نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے حاصل ہوئی تھی،یہ تربیتِ مصطفے کاہی فیضان تھاکہ آپ فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ نوافل کی بھی بہت زیادہ کثرت فرماتے تھے۔
سُبْحٰنَاللہ!قُربان جائیے!نواسَۂ رسول حضرت امامِ حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی عبات و ریاضت کےذوق و شوق پرکہ جنّتی نوجوانوں کےسردارہیں، بلندمرتبہ صحابی ہیں، اَمِیْرُالمؤمنین حضرت علی،شیرِ خدا رَضِیَ اللہُ عَنْہکےشہزادےہیں،حضرت بی بی فاطمہرَضِیَ اللہُ عَنْہَاکےجگر کےٹکڑےہیں،مالکِ جنت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نواسے ہیں، اَہلِ بیتِ مُصطفٰے میں شامل ہیں اور اہلِ بیتِ کرام کی شان یہ ہے کہ آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: کوئی بندہ کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ مجھے اپنی جان سے بڑھ کر نہ چاہےاورمیری ذات اسے اپنی ذات سے بڑھ کر محبوب نہ ہو اور میری اولاد اس کو اپنی اولاد سے زیادہ پیاری نہ ہو اور میرے اہلِ بیت اسے اپنے گھر والوں سے بڑھ کرپیارے اورمحبوب نہ ہو جائیں۔(شعب