Book Name:Imam Hussain Ki Ibadat
حضرت علامہ عبدُالرَّحْمٰن ابنِ جوزیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:ایک مرتبہ عَمْروبن لَیْث کے سامنے اس کی تمام فوج کوجمع کیا گیا ،عَمْرو بن لَیْث نے جب اپنی فوج کی یہ کثرت دیکھی تو روپڑا اور دل ہی دل میں کہنےلگا،اے کاش!حضرت امامِ حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُکی شہادت کےوقت میں وہاں موجود ہوتا اور میرے پاس اتنی فوج ہوتی تو میں اپنی جان ، شان و شوکت اور ساری فوج کو ان پرقربان کردیتا۔اس زمانے کے کسی ولی کوخواب میں حضورِاکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی زیارت ہوئی،تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا: عَمْرو بن لَیْث سےکہہ دو کہ اس کےدل میں جوخیال آیا ہےہمیں اس کی خبر ہے اورہم نے اس کےارادےکوقبول کرلیاہے،اللہ کریم تمہیں اس ارادےاوراس خیال پراجرِعظیم عطا فرمائے۔ جب خواب دیکھنےوالےنےعَمرو بن لَیْث کویہ خوش خبری سنائی تو وہ خوشی سےجھوم اُٹھااور اس کی آنکھوں سےآنسوؤں کی جھڑی لگ گئی۔(بستان الواعظین،مجلس في فضل يوم عاشوراء وما جاء فيه، ص۲۴۰ ملتقطا)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
اے عاشقانِ صحابہ و اہلِ بیت! آپ نےسُناکہ جوخوش نصیب اپنی شہرت اور مقام ومرتبے کی پروا کئےبغیرصرف دل میں رِضائےالٰہی اور رضائے مُصْطَفٰےحاصل کرنے اور آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نسبت وشرافت کے سبب حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سےعقیدت و محبت کا اظہارکرے،اپنے دل میں ان کی خدمت کرنےکی تمنا بسائے تو اس خوش قسمت پر پیارےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکاضرور کرم ہوتاہے جیساکہ بیان کردہ واقعے میں ہم نے سنا کہ اپنے ایک غلام کےخواب میں تشریف لاکرعَمْروبن لَیْث کےلئے خوشخبری ارشاد فرمائی اوراس کے دل میں آنے والے خیال(Opinion)کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمایا۔اس کے علاوہ عَمْرو بن لَیْث پرمحبتِ امامِ حُسین کے سبب مزیداور کیا فضل وکرم ہوا،