Lambi Zindagi kay Fazail

Book Name:Lambi Zindagi kay Fazail

گنہگار کیا کرے...؟

پیارے اسلامی بھائیو! موت تحفہ ہے۔ اِس سے گھبرانا نہیں چاہئے بلکہ مرنے کی تیاری کرنی چاہئے۔ موت کا تو وقت مقرر ہے، جب آنی ہے، اُس وقت آنی ہی آنی ہے، نہ ایک سیکنڈ پہلے آئے گی، نہ بعد میں۔ لہٰذا موت کی تیاری میں لگ جانا چاہئے۔ اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ  کی خِدْمت میں ایک سوال ہوا، کسی نے عرض کیا: عالی جاہ...!! کہا جاتا ہے کہ موت کے لیے خوشی سے تیار رہنا چاہئے مگر بندہ ہو گنہگار، ڈر ہو کہ قبر میں اُتر کر پھنس جاؤں گا، اس لیے مرنے سے ڈرتا ہو تو کیا حکم ہے؟ اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے بڑا خوبصُورت جواب دیا، فرمایا: اسے چاہئے کہ گُنَاہوں سے تَوْبَہ کرے اور (چونکہ موت بارگاہِ اِلٰہی میں حاضِری کا ذریعہ ہے، لہٰذا) موت کے لیے خوشی سے تیار رہے ۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کتنی پیاری نصیحت ہے۔ ڈاکٹر اقبال نے کہا تھا:

ہے وہی تیرے زمانے کا اِمامِ برحق

جو تجھے حاضِر و مَوجُود سے بیزار کرے

موت کے آئینے میں تجھ کو دِکھا کر رُخِ دوست

زندگی تیرے لیے اور بھی دُشوار کرے

 وضاحت: یعنی تمہارے زمانے کا اِمام وہ ہے جو تمہیں اس دُنیا کی ظاہِری چمک دمک سے بیزار کر دے، دُنیا کی محبّت تمہارے دِل سے نکال دے، تمہیں یہ سمجھا دے کہ موت زندگی کا اِختتام نہیں بلکہ مَحْبوب کی بارگاہ میں حاضِری کا وقت ہے، یہ بات سمجھا کر تمہیں موت کا تمنّائی بنا دے۔


 

 



[1]...ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، حصہ:3، صفحہ:379  بتغییر قلیل۔