Lambi Zindagi kay Fazail

Book Name:Lambi Zindagi kay Fazail

وضاحت:مَذاقِ زِندگی:یعنی زندگی کا لطف، سرور۔ مطلب یہ ہے کہ موت فانِی زندگی کے عارضِی لُطف سے نکال کر حقیقی زندگی کے حقیقی سُرور سے مِلا دیتی ہے۔ یہ دُنیا گویا ایک خواب ہے، موت اُس خواب سے نکل کر حقیقت کی طرف بڑھ جانے کا پیغام دیتی ہے۔

دورِ حاضِر کی 2بُرائیاں

حدیثِ پاک میں ہے: پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: قریب ہے کہ سب قومیں تم پر ایسے حملہ آور ہوں گی، جیسے ایک پلیٹ پر کھانے والے جَھپٹتے ہیں۔ عرض کیا گیا: کیا اُس وقت ہماری تعداد کم ہو گی؟ فرمایا: نہیں۔ اُس وقت تمہاری تعداد بہت ہو گی لیکن دُشمن کے دِلوں سے تمہارا خوف ختم کر دیا جائے گا اور تمہارے دِلوں میں وَہْن ڈال دیا جائے گا۔ سُوال ہوا؛ وَہْنکیا ہے؟ فرمایا: حُبُّ الدُّنْيَا، وَكَرَاهِيَةُ الْمَوْت یعنی دُنیا کی محبّت اور موت کو بُرا جاننا۔([1])

اللہُ اکبر! معلوم ہوا؛ موت سے گھبرانا بہت بُری بات ہے۔ یہ وہ عیب ہے جب مسلمان کے دِل میں آجائے تو اُس کی تَنزُّلی کے دِن شروع ہو جاتے ہیں۔

صحابئ رسول کا شوقِ شہادت

صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  میں اور ہم میں ایک بنیادی فرق یہی ہے، آج ہم لوگ مرنے سے ڈرتے ہیں، صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان   قبر و آخرت کا خوف تو رکھتے تھے، مرنے سے نہیں ڈرتے تھے۔ غزوۂ اُحُد کا موقع تھا، غیر مُسلموں کے ساتھ لڑائی چل رہی تھی، اِس دوران ایک صحابی  رَضِیَ اللہُ عنہ  کھڑے ہوئے، ان کے ہاتھ میں کھجوریں تھیں اور مزے


 

 



[1]...ابوداؤد، کتاب الملاحم، باب فی تداعی الامم علی اہل الاسلام، صفحہ:685،حدیث:4297۔