Book Name:Behtareen Khatakar Kon

انسان پر اللہ پاک کی کرم نوازیاں

حضرت عبد اللہ بن عُبَیْد رَحمۃُ اللہِ علیہ سے روایت ہے،فرماتے ہیں:اللہ پاک کے نبی اور ہم سب انسانوں کے والِدِ محترم حضرت آدم علیہ السَّلَام  نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا:اے رَبِّ کریم! تُو نے شیطان کو میرا دُشمن بنایا ہے،لیکن میری اَوْلاد اس کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتی۔اللہ پاک نے فرمایا:اے آدم!آپ کی اَوْلاد میں (قیامت تک جو بھی انسان پیدا ہو گا)میں اس کے ساتھ ایک محافظ فرشتہ مقرر فرماؤں گا جو اس کی شیطان سے حفاظت کرے گا۔ حضرت آدم علیہ السَّلَام  نے عرض کیا: مولیٰ! مزید کرم فرما۔ اللہ پاک نے فرمایا:اے آدم!آپ کی اَوْلاد کو ایک نیکی کا اجر دس گُنَا ملے گا اور اسے میں مزید بڑھاؤں گا جبکہ  گُنَاہ ایک ہی لکھا جائے گا اور اسے میں مٹا بھی دُوں گا۔ حضرت آدم علیہ السَّلَام   نے پھر عرض کیا:مولیٰ!مزید کرم فرما۔اللہ پاک نے فرمایا:اے آدم!جب تک رُوح انسان کے بدن میں رہے گی، میں اس کی توبہ قبول کرتا رہوں گا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!ہمارا پاک پروردگار کتنا کریم،کتنا رحیم ہے،لہٰذا جب بھی گُنَاہ ہو جائے تو رَبِّ کریم کے حُضُور حاضِر ہو جائیں، توبہ کریں، اپنی غلطی کا اِقْرَار کر کے شرمندہ ہوں،اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!توبہ قبول ہو گی اور گُنَاہوں کے میل سے دامَن صاف ہو جائے گا۔

توبہ کی برکت فوراً ظاہر ہوئی

حضرت حبیب عجمی رَحمۃُ اللہِ علیہ بہت بڑے ولئ کامِل ہوئے ہیں،شہرِ بصرہ کے رہنے


 

 



[1]...تَنْبِیْهُ الْغَافِلین ،باب التوبہ،صفحہ:52۔