Book Name:Behtareen Khatakar Kon

والا شَخْص  وہ ہوگا جس نے تم میں سے مجھ پر دُنیا میں بکثرت دُرُود شریف پڑھے ہوں گے۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([2]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

تمہاری توبہ مقبول ہے

مشہور صحابئ رسول حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ کا ذِکْر ہے میں رسولِ اکرم،  نُورِ مُجَسَّم صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی اِقْتدا میں نمازِ عشا پڑھ کر واپس جا رہا تھا،میں نے دیکھا کہ ایک عورت اپنے آپ کو پُوری طرح ڈھانپے ہوئے راستے کے کنارے کھڑی ہے، اس نے مجھے پُکار کر کہا:اے ابوہریرہ! مجھ سے بہت بڑا گُنَاہ ہو گیا ہے، کیا میرے لئے توبہ ہے؟ میں نے اس سے گُنَاہ کی تفصیل پوچھی، اس نے بتائی تو میں نے کہا: تُو ہلاک ہوئی


 

 



[1] فردوس الاخبار ،ج۲ / ۴۷۱،حدیث ۸۲۱۰

[2]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔