Book Name:Behtareen Khatakar Kon

طرف نشانی بنا کر بھیجا گیا ہے، یہ مؤمِن کی مِثَال ہے، بندۂ مؤمِن گُنَاہ کرتا ہے، اپنے آپ کو بدصُورت اور گندا کر لیتا ہے،پھر جب وہ توبہ کرتا ہے تو گُنَاہوں کی سیاہی اس سے دُور ہو جاتی ہے اور وہ پہلے جیسا حسین و جمیل ہو جاتا ہے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ تَوبہ کی برکت ہے،ہم نے صِرْف اِحْسَاس کرنا ہے،تنہائی میں بیٹھ کر سوچنا ہے؛*میں دُنیا میں آیا کس لئے تھا اور کر کیا رہا ہوں؟ آہ! مجھےاپنے رَبِّ کریم کے حُضُور حاضِر ہونا ہے، بس یہ اِحْسَاس، ندامت،شرمندگی، سچّے دِل سے توبہ...!  یہ زندگی کی ساری الجھنوں کا حل ہے۔

گُنَاہ پر اِصْرار مت کیجئے!

اے عاشقانِ رسول !ہمیں شرمندہ ہونا سیکھ لینا چاہئے،یاد رکھئے! گُنَاہ پر اِصْرار یعنی گُنَاہوں کی عادت بنا لینا، گُنَاہ کر کے اس پر اٹک جانا،شرمندہ نہ ہونا یہ بہت بڑی نحوست ہے۔ اللہ پاک نے اپنے نیک بندوں کا یہ وَصْف بیان فرمایا ہے کہ جب ان سے کوئی گُنَاہ ہو جائے تو اس پر اِصْرار نہیں کرتے بلکہ تَوبہ کر کے اللہ پاک کی طرف رجوع لاتے ہیں، چنانچہ پارہ:4، سورۂ آلِ عمران ، آیت:135 میں اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ  الَّذِیْنَ  اِذَا  فَعَلُوْا  فَاحِشَةً  اَوْ  ظَلَمُوْۤا  اَنْفُسَهُمْ  ذَكَرُوا  اللّٰهَ  فَاسْتَغْفَرُوْا  لِذُنُوْبِهِمْ۫-وَ  مَنْ  یَّغْفِرُ  الذُّنُوْبَ  اِلَّا  اللّٰهُ  ﳑ  وَ  لَمْ  یُصِرُّوْا  عَلٰى  مَا  فَعَلُوْا  وَ  هُمْ  یَعْلَمُوْنَ(۱۳۵) (پارہ:4 ،سورۂ آلِ عمران:135)                          


 

 



[1]...حِلْیَۃُ الْاَوْلِیَاء،جلد:6 ،صفحہ:60۔