Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden

ثواب ملتارہتا ہے ، الغرض جماعت سے نماز پڑھنے والےکاسراسر فائد ہ ہی فائدہ ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو!نمازِ باجماعت کی اس قَدر بَرکتوں اور فضیلتوں کے باوُجُود سُستی کرنا اور جماعت سے نماز نہ پڑھنا کس قَدرتَعَجُّب خیزیعنی حیرانی کی بات ہے؟ مگر افسوس!جماعت کی پروا نہیں کی جاتی،بلکہ نَمازبھی اگرقَضاہوجائے تو کوئی رَنْج نہیں ہوتا ،  مگر ہمارے بزرگوں کی تو یہ حالت تھی کہ اگر اِن کی تکبیرِ اُولیٰ کبھی فَوت ہوجاتی تو اُنہیں اِس قَدر صَدمَہ ہوتا جیسے بہت بڑا نُقْصان ہوگیا ہو،یہ حضرات دُنْیا ومَا فِیْہَا (یعنی یہ دُنیا اور اس میں جوکچھ بھی ہے)سےتکبیرِ اُولیٰ کوزِیادہ اَہَمّ سمجھتے تھے اور حَقیقَت بھی یہی ہے۔چُنانچِہ حضرت اِمام محمد غَزالیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مَروِی ہے کہ سَلَف صالِحین یعنی پُرانے بُزُرْگوں کے نزدِیک نَماز کی کچھ اس قدر اَہَمِّیَّت تھی کہ اگر اُن میں سے کسی کی تکبیرِ اُولیٰ فَوت ہوجاتی تو تین(3) دن تک اس کا اَفْسوس کرتے رہتے اوراگر کسی کی کبھی جماعت فَوت ہوجاتی تو اس کاسات(7) روز تک غَم مَناتے۔( مکاشفۃ القلوب،ص ۲۶۸) ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی اپنے اَندرنمازِ باجماعت کی اَہَمیَّت اوراس کی مَحَبَّت پیدا کریں اوراپنے بچوں کو بھی شروع سے ہی جماعت سے نمازپڑھنے کی عادت ڈالیں۔

بیٹے کو مسجد میں رہنے کی تلقین

حضرت ابُو دَرْداء رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ نےاپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے اِرْشاد فرمایا: بیٹا! مسجد تمہارا گھر ہونا چاہیے،بِلاشُبہ میں نے نبی کریم  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو فرماتے ہوئےسُناہے کہ مسجدیں مُتَّقِیوں کے گھر ہیں اورجس کا گھر مسجدہو،اللہ کریم اس کی مغفرت، رحمت اور سُوئے جنَّت لے جانے والے پُل صراط سےباحِفاظَت گُزارنے کا ضامِن بن جاتا ہے۔