Book Name:Tarke Jamat Ki Waeeden

  پیارےاسلامی بھائیو!اللہ پاک کے نیک بندو ں کے نزدیک جماعت کی اَہَمیَّت بڑی سے بڑی سَلْطَنَت  ملنے سے بھی زِیادَہ اَہَمیَّت کی حامل  ہوا کرتی تھی ،چُنانچہ

نماز سَلطَنت سے بہتر

حضرت ِ مَیۡمُون بن مِہرانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ مَسْجِدمیں آئے،اُن سے کہا گیا:جماعت خَتْم ہوگئی اور لوگ جاچکے ہیں،یہ سُن کراُن کی زبان پر بے ساخْتہ جاری ہوا:اِنَّالِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْن،پھرفرمایا: میرے نزدیک اِس ( باجماعت) نَماز کی فضیلت عِراق کی حُکْمْرانی سے زِیادہ ہے۔ (مکاشفۃ القلوب، ص ٢٦٨)

باغ مساکین پر صدقہ کر دیا

حضرت عبداللّٰہ بن عمررَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ ’’حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ اپنے ایک باغ کی طرف تشریف لے گئے، جب واپس ہوئے تو لوگ نمازِ عصر ادا کر چکے تھے ،یہ دیکھ کر آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُنے اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْن پڑھا اور ارشاد فرمایا :’’میری عصر کی جماعت فوت ہو گئی ہے، لہٰذا میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میرا باغ مساکین پر صدقہ ہے تاکہ یہ اس کام کا کفارہ ہو جائے۔ 

(الزواجرعن اقتراف الکبائر، باب صلاۃ الجماعۃ، الکبیرۃ الخامسۃوالثمانون،۱/۳۱۱)

 نیک عمل نمبر 3 کی ترغیب

 پیارےاسلامی  بھائیو!دعوتِ اسلامی   مسجد بھرو تحریک ہے اور چاہتی ہے کہ کسی طرح  اُمَّتِ مُسلمہ کا بچّہ بچّہ پکا نَمازی بن جائے۔آئیے! ہم سب مل جُل کراس نیک