Book Name:Dawat e Islami Aur Islah e Muashrah
لی اور سَر پر عمامے شریف کا تاج بھی پہن لیا۔ ( [1] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہے آپ کی دعوتِ اسلامی... ! ! عشقِ رسول کی ایسی کیفیات سے لبریز ہزاروں عاشقانِ رسول الحمد للہ ! دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں مِل جائیں گے۔ اللہ پاک دعوتِ اسلامی کے دِینی ماحول کی برکت سے ہم پر بھی کرم فرمائے ، کاش ! ہمیں بھی عشقِ رسول کی دولت ملے اور ہم سچے اور باعَمَل عاشقِ رسول بننے میں کامیاب ہو جائیں۔
مثالی معاشرے کی تیسری بنیاد : عِلْمِ دِین
پیارے اسلامی بھائیو ! ایک مِثَالی اسلامی معاشرے کی تیسری اَہَم بنیاد عِلْمِ دِین ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :
قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَؕ ( پارہ : 23 ، سورۂ زُمُر : 9 )
ترجمہ کنزُ الایمان : تم فرماؤ کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان۔
ذرا تَصَوُّر کیجئے ! کوئی ایسا شہر ہو ، جس میں سب لوگ ہی اندھے ہوں ، کوئی آنکھوں والا نہ ہو ، کیا ایسا شہر ترقی کر سکتا ہے ؟ نہیں کر سکتا ، ترقی کرنا تو دُور کی بات ، زندگی گزارنا ہی دُشوار ہو جائے گا۔ یہی مثال ہے عِلْم اور جہالت کی۔ جب تک معاشرے میں عِلْمِ دِین کو فروغ نہ دیا جائے ، اس وقت تک معاشرے کی اِصْلاح ہو پانا ، ایک معاشرے کا مِثَالی معاشرہ بَن سکنا انتہائی دُشْوار ہے ، آج بھی دُنیا کے نقشے پر ایسے علاقے موجود ہیں جہاں عِلْمِ دین بالکل نہ ہونے کے برابر ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہاں نہ تہذیب ہے ، نہ ثقافت ( Culture ) ، نہ