Book Name:Ziada Waqt Nikiyon Men Guzarny Ka Nuskha
مُبَاح نیتِ حسن (یعنی اچھی نیت)سے مستحب (یعنی ثواب کا کام) ہو جاتا ہے۔ ([1]) مزید فرماتے ہیں : جب کام کچھ بڑھتا نہیں ، صِرْف نیت کر لینے میں ایک نیک کام کے 10 ہو جاتے ہیں تو ایک ہی نیت کرنا کیسی حماقت اور بلا وجہ اپنا نقصان ہے۔ ([2])
اے عاشقانِ رسول! مرحبا! اچھی نیت بھی کیا نرالی سوغات ہے کہ بندہ اچھی نیت کی وجہ سے بغیر عمل کے بھی ثواب کا مستحق ہو جاتا ہے ، اللہ پاک کے آخری رسول ، رسولِ مقبول صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم نے فرمایا : مَنْ ہَمَّ بِحَسَنَۃٍ فَلَمْ یَعْمَلْہَا کُتِبَ لَہٗ حَسَنَۃٌ جس نے نیکی کا ارادہ کیا مگر اس پر عمل نہ کر پایا تو بھی اس کے لئے ایک نیکی لکھ دی جاتی ہے۔ ([3])
امام غزالی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ایک طالِب عِلْم عُلَما کے پاس آ کر کہتا : کون ہے جو میری ایسے عمل کی طرف راہنمائی کرے جس کی وجہ سے میں ہمیشہ اللہ پاک کے لئے عمل کیا کروں کیونکہ میں یہ پسند نہیں کرتا کہ دِن اور رات میں کوئی گھڑی مجھ پر ایسی گزرے کہ میں اس میں اللہ پاک کے لئے عمل نہ کر رہا ہوں۔ اس سے کہا گیا : تم نے اپنا مقصد حاصِل کر لیا ، جہاں تک ہو سکے نیکی کیا کرو اور جب نیک کام کرتے کرتے تھکاوٹ محسوس کرو تو نیک کام کی نیت کر لیا کرو ، کیونکہ نیکی کی نیت کرنے والا بھی نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔ ([4])
پیارے اسلامی بھائیو! وقتاً فوقتاً نیک کاموں کی پکی اور سچی نیت کرتے رہنا چاہیے کہ یہ مفت کا ثواب ہے۔ اچھی نیت کسے کہتے ہیں اور اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت کیسے اپنانی