Book Name:Ziada Waqt Nikiyon Men Guzarny Ka Nuskha
خیانت اور رَبُّ العالمین کی نافرمانی کرتا ہے۔ ([1])
]2[ : دوسرا نسخہ : اے عاشقان رسول! اگر ہم اپنا زیادہ سے زیادہ وقت نیکیوں میں گزارنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے فضولیات سے بھی جان چھڑانی ہو گی ، فُضُولیات کسے کہتے ہیں؟ آئیے! سنتے ہیں : ہر ایسا قول یا فعل جس کا نہ دُنیا میں فائدہ ہو نہ آخرت میں ، اسے فضول کہا جاتا ہے۔ “ حدیث شریف “ میں ہے : مِنْ حُسْنِ اِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْکُہٗ مَا لَا یَعْنِیْہ یعنی آدمی کے اسلام کی خوبیوں میں سے ہے کہ وہ ہر بےمقصد اور فضول کام چھوڑ دے۔ ([2]) حکیم الاُمّت ، مفتی اَحْمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیث شریف کے تَحْت فرماتے ہیں : یعنی کامِل مسلمان وہ ہے جو ایسے کلام ، ایسے کام ، ایسی حرکات وسکنات سے بچے جو اس کے لئے دین یا دنیا میں مفید نہ ہوں ، وہ کام یا کلام کرے جو اسے دُنیا میں مفید ہو یا آخرت میں ، سُبْحٰنَ اللہ!ان دو۲ کلموں میں دونوں جہان کی بھلائی وابستہ ہے۔ ([3])
]3[ : تیسرا نسخہ : اگر ہم زیادہ سے زیادہ وقت نیکیوں میں گزارنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے تیسرا نسخہ ہے : اچھی اچھی نیتیں کرنا۔ ہم روزانہ بہت سارے مُبَاح کام (جن کے کرنے سے نہ ثواب ملے نہ گُنَاہ ، مثلاً کھانا ، پینا ، سونا ، ٹہلنا وغیرہ) کرتے ہیں ، اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تو مُبَاح کام کو عِبَادت بنا کر اس پر ثواب کمایا جا سکتا ہے ، اس کا طریقہ بیان کرتے ہوئے میرے آقا ، اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اہلسنت مولانا شاہ امام اَحْمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ہر