Book Name:Ziada Waqt Nikiyon Men Guzarny Ka Nuskha
تَفْرِی کا عالم ہے ، اب اس اَفْرَا تَفْرِی کے عالَم میں ہم زیادہ سے زیادہ وَقت نیکیوں میں کیسے گزار سکتے ہیں ، آج کے بیان میں اِنْ شَآءَ اللہ! اس کے طریقے سیکھنے کی کوشش کریں گے۔ اللہ پاک ہم سب کو پُورا بیان تَوَجُّہ کے ساتھ سُن کر ، عِلْمِ دین سیکھ کر اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم۔
حضرت رابعہ بصریہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا دُوسری صدی ہجری کی مشہور ولیہ ہیں ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم سے بہت محبت رکھنے والی ، خوفِ خدا میں رونے والی ، عبادت گزار ، شب بیدار خاتون تھیں ، آپ نے 50 سال ایسے گزارے کہ نہ بستر پر لیٹ کر آرام کیا نہ تکیے پر سَر رکھا ، آپ کی خادمہ حضرت عَبْدَہ بنت شَوَّال رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا فرماتی ہیں : حضرت رابعہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا ساری رات نماز میں مصروف رہتیں ، صبح فجر سے پہلے مصلّے ہی پر لیٹ جاتیں ، پھر کچھ ہی دیر بعد گھبرا کر اُٹھ جاتیں اور خود سے کہتیں : اے نفس تُو اس ناپائیدار دنیا میں کب تک سویا رہے گا؟ دنیا تو تنگی کا گھر ہے ، پھر یہاں اتنی نیند کیوں؟ آج کچھ دیر جاگ لے ، نیکیاں کما لے ، قبر میں میٹھی نیند سو جانا ، وہاں قیامت تک کوئی نہیں جگائے گا ، عَمَل یہاں کر لے ، آرام وہاں کرنا۔ پھر اُٹھ کر عِبَادت میں مَصْرُوف ہو جاتیں ، آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا نے ساری زندگی ایسے ہی گزاری۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت رابعہ بصریہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا فرماتی ہیں : ایک رات سحری کے وَقْت میں نے کچھ