Book Name:Ziada Waqt Nikiyon Men Guzarny Ka Nuskha
آہ! یہ غفلت اور بےحِسی...!! یاد رکھئے! ہمیں اِحْسَاس ہو یا نہ ہو وَقْت کی فَرّاٹے بھرتی ہوئی تیز رَفتار گاڑی لمحہ بہ لمحہ ہمیں موت کے قریب کرتی جا رہی ہے۔ پارہ 30 ، سٗوْرَۃُ اِنْشِقَاق ، آیت 6 میں اِرْشاد ہوتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الْاِنْسَانُ اِنَّكَ كَادِحٌ اِلٰى رَبِّكَ كَدْحًا فَمُلٰقِیْهِۚ(۶) (پ۳۰ ، الانشقاق : ۶)
ترجمہ کنز العرفان : اے انسان! بیشک تو اپنے ربّ کی طرف دوڑنے والا ہے پھر اس سے ملنے والا ہے۔
“ تفسیر نُوْرُ الْعِرْفان “ میں ہے : (یعنی) اے انسان! تیرا ہر سانس تجھے موت سے اور رَبّ کے ملنے سے قریب کر رہا ہے۔ ([1])
“ تفسیرِ کبیر “ میں ہے ، ایک بُزرگ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے سُوْرَۃُ الْعَصْر کی دوسری آیت کا معنی برف بیچنے والے سے سیکھا ، وہ آواز لگا رہا تھا : اِرْحَمُوْا مَنْ يَّذُوْبُ رَأْسُ مَالِہٖ لوگو! اس شَخْص پر رحم کھاؤ...!! جس کا سرمایہ پگھل رہا ہے ، اس کی عِبْرَت انگیزصداسُن کر میں نے کہا : یہ ہے “ اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲) (ترجمہ کنز العرفان : بیشک آدمی ضرور خسارے میں ہے) “ کا مطلب ، انسان کی زندگی بھی برف کی طرح پگھل رہی ہے ، جو اس میں نیکی نہ کمائے وہ سَخْت نقصان میں ہے۔ ([2])