Book Name:Aqal Mand Mubaligh

* : پہلا وہ شخص کہ لَا لِسَانَ لَہٗ وَ لَا قَلْبَ جس کے پاس نہ زبان ہے نہ دِل ہے (یعنی وہ شخص جو نہ اپنی اِصْلاح کرتا ہے ، نہ دوسروں کی ، نہ اس کے دِل میں نیکی کا خیال ہے ، نہ زبان پر نیکی کی دعوت۔ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ) بارگاہِ اِلٰہی میں اس کی کوئی قَدْر وقیمت نہیں ہے ، لہٰذا اَیسا کبھی مت بننا کہ اس پر اللہ پاک کا عذاب اُترتا ہے ، ہاں! اللہ پاک اسے اپنی رحمت سے ہدایت عطا فرمائے تو یہ نیک بن جاتا ہے * : دوسرا وہ شخص کہ  لَہٗ لِسَان بِلَا قَلْبٍ جس کے پاس زبان ہے ، دِل نہیں ہے (یعنی وہ شخص جو دوسروں کو تو نیکی کی دعوت دیتا ہے ، خود عمل نہیں کرتا ، غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ) ایسے شخص سے دُور رَہو کہ کہیں اس کے گُنَاہوں کی آگ تمہیں بھی اپنی لپیٹ میں نہ لے لے * : تیسرا وہ شخص کہ لَہٗ قَلْبٌ بِلَا لِسَانٍ جس کے پاس دِل ہے مگر زبان نہیں ہے۔ یہ وہ مؤمن ہے جس پر اللہ پاک نے اس کے اپنے عیب ظاہِر کر دئیے ہیں ، یہ بس تنہائی میں رِہ کر اپنی اِصْلاح میں مَصْرُوف رہتا ہے ، اللہ پاک نے اس کا دِل روشن کر دیا ہوتا ہے اور یہ لوگوں سے چُھپا رہتا ہے ، اگر ایسا کوئی ملے تو اس کی صحبت اختیار کرو ، اس کی خدمت کرو ، اس کی برکت سے اللہ پاک تمہیں بھی نیک لوگوں میں شامِل فرما لے گا * : حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : چوتھا وہ شخص ہے جسے فرشتے  عظمت کے ساتھ یاد کرتے ہیں ، چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے :  جس نے عِلْم سیکھا ، اُس پر عمل کیا اور دوسروں کو سکھایا ، فرشتوں کے ہاں اسے عظیم کہا جاتا ہے۔ حُضُور غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں : یہ اللہ پاک کی مَعْرِفت رکھنے والا ہے ، یہ وہ ہے جسے اللہ پاک نے اپنی آیات (یعنی نشانیوں) کا عالِم بنایا ہے ، اس کے دِل میں نادِر و نایاب عِلْم کے موتی رکھ دئیے گئے ہیں ، یہ پسندیدہ بندہ ہے ،  یہ مقبول ہے ، اللہ