Book Name:Aqal Mand Mubaligh

بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا دعوتِ اسلامی بنانے ، چلانے اور دُنیا بھر میں نیکی کی دعوت عام کرنے میں کیا انداز رہا ، اس بارے میں آج کچھ مدنی پھول سننے کی ہم سعادت حاصِل کریں گے۔ اللہ پاک ہمیں قرآن و حدیث کو پڑھنے ، سمجھنے اور اس کے مطابق عَمَل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اور اللہ پاک بانئ دعوتِ اسلامی شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ پر کروڑوں رحمتوں کا نزول فرمائے ، آپ کو آپ کی آل اولاد کو عافیت والی لمبی زِندگی عطا فرمائے کہ آپ  نے اس پُر فِتَن دَور میں نیکی کی دعوت کو خُوب عام کیا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد  

جب فِلْم دیکھنے کی دعوت دی گئی...

پیارے اسلامی بھائیو! عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے شروع شروع کی بات ہے ، اُن دِنوں دعوتِ  اسلامی کا ہفتہ وار اجتماع  دعوتِ اسلامی کے اَوَّلین مدنی مرکز “ گلزارِ حبیب مسجد (سولجر بازار ، کراچی) “ میں ہوا کرتا تھا۔ ایک روز بانئ دعوتِ اسلامی شیخِ طریقت امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اسلامی بھائیوں کے ساتھ  ہفتہ وار اِجتماع میں تشریف لے جا رہے تھے۔ راستے میں ایک جگہ سینما گھر کے قریب سے گزر ہوا ،  وہاں ایک نوجوان فِلْم کا ٹکٹ لینے کے لئے قطار میں کھڑا تھا ، اس نے جب امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کو دیکھا تو مَعَاذَ اللہ! بلند آواز سے پُکار کر کہا :  مولانا! بڑی اچھی فِلْم لگی ہے ، آکر دیکھ لو...!

اس نوجوان کی ایسی بدتمیزی پر شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ غُصّے میں نہیں آئے بلکہ آپ نے کمال حکمتِ عملی ، صبر اور تحمل کا مُظَاہَرہ کرتے ہوئے پہلے بلند