Book Name:Bilal Habshi Ki 8 Hikayaat

اے عاشقانِ رسول ! ابھی تو یہ صِرْف ہجر  و فراق ہے ، ابھی تو صِرْف محبوب سے دُوری ہے۔ “ ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔ “ کسی شاعِر نے کہا ہے :

یہ عشق نہیں آساں ، اتنا ہی سمجھ لیجئے        اِک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سے عشق کرنا آسان بات نہیں ، امتحان لئے جاتے ہیں ، سخت آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہے ، یہ عظیم عاشِقِ رسول جو چہرۂ مصطفےٰ کو اِکْ نظر دیکھ کر ایمان لے آئے تھے ، عاشِق بَن گئے تھے ، اب ان کا بھی امتحان ہونا تھا۔

چنانچہ امتحان کے دِن یُوں شروع ہوئے ، ایک دِن یہ عاشقِ رسول حرمِ پاک میں گئے ، وہاں چند کافِر بھی مَوْجُود تھے مگر اِن کی نگاہ نہ پڑی ، یہ سمجھے میں اکیلا ہی ہوں ، وہاں کافِروں کے جھوٹے خُدا رکھے تھے ، انہیں دیکھ کر جذبۂ اِیْمانی جوش میں آیا اور اِن عاشِقِ رسول نے جھوٹے خُداؤں پر تھوک پھینک کر کہا : نامراد ہے جو تمہاری عبادت کرتا ہے۔

یہ سمجھ رہے تھے میں اکیلا ہوں ، اس لئے یہ کام کر دیا لیکن جب کافِروں کو دیکھا تو جلدی جلدی یہاں سے چلے گئے ، کافِر  سارا مُعَاملہ دیکھ چکے تھے ، وہ بھی پیچھے آئے ، عبد اللہ بِنْ جُدْعان (جو اس عاشِقِ رسول کا دُنیوی مالِک اور بڑا کافِر تھا) اس کے گھر پہنچے ، اسے تمام ماجرا بتایا تو اس بدبخت کافِر نے اپنے غُلام (یعنی حقیقی عاشِق رسول) کا ہاتھ ابوجہل اور اُمَّیہ بِن خلف کے ہاتھ میں دیا اور بولا : یہ تمہارا ہے (یعنی اب سے یہ تمہارا غُلام ہے) ، اس کے ساتھ جو چاہے کرو۔  

(2) : ظُلْم و ستم کی دِل ہلا دینے والی داستان

پیارے اسلامی بھائیو! اب ذرا دِل تھام کر  ظُلْم و سِتَم کی دِل ہِلا دینے والی داستان سنیئے