Book Name:Fazail-e-Makkah & Hajj

حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام خاموش رہے ، آخِر عرض کیا : کیا اللہ پاک نے آپ کو اس  کا حکم دیا ہے؟ حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا : ہاں! اللہ پاک کا حکم ہے ، بَس یہ سُننا تھا کہ اللہ پاک کی نیک بندی حضرت ہاجرہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا نے بےمِثَال تَوَکُّل اور پختہ ایمان کا ثبوت دیتے ہوئے عرض کیا : تب تو خیر سے جائیے! اللہ پاک ہمیں یہاں ضائع نہیں فرمائے گا۔

پھر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام واپسی کے لئے چَل پڑے ، تھوڑی دُور جا کر حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام نے دونوں ہاتھ اُٹھائے اور بَیْتُ اللہ شریف کی طرف منہ کر کے دُعا کی :

رَبَّنَاۤ اِنِّیْۤ اَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ بِوَادٍ غَیْرِ ذِیْ زَرْعٍ عِنْدَ بَیْتِكَ الْمُحَرَّمِۙ -رَبَّنَا لِیُقِیْمُوا الصَّلٰوةَ فَاجْعَلْ اَفْىٕدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِیْۤ اِلَیْهِمْ وَ ارْزُقْهُمْ مِّنَ الثَّمَرٰتِ لَعَلَّهُمْ یَشْكُرُوْنَ(۳۷) (پارہ13 ، سورۃ ابراہیم : 37)                     

ترجمہ کنزُ العِرفان : اے ہمارے رب! میں نے اپنی کچھ اولاد کو تیرے عزت والے گھرکے پاس ایک ایسی وادی میں ٹھہرایا ہے جس میں کھیتی نہیں ہوتی۔ اے ہمارے رب! تاکہ وہ نماز قائم رکھیں تو تُولوگوں کے دل ان کی طرف مائل کر دےاور انہیں پھلوں سے رزق عطا فرما تاکہ وہ تیرے شکر گزار ہو جائیں۔

جب حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام واپس تشریف لے گئے ، حضرت ہاجرہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا کے پاس پانی ختم ہوا تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہَا نے پانی کی تلاش میں صَفَا اور مَرْوَہ نامی 2 پہاڑیوں پر 7 چکر لگائے ، آخر حضرت اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کے پاؤں مُبَارَک یا حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کے پَر مارنے سے چشمۂ زم زَم نمودار ہوا ، کچھ عرصے کے بعد قبیلہ جُرہَم کے لوگ بھی یہاں آ کر آباد ہو گئے ،  یُوں حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی مانگی ہوئی دُعا پُوری ہونا شروع ہوئی۔