Book Name:Quran Kay Huqooq

کو بڑے بڑے فلسفے تو سکھائیں مگر قرآن مجید کی تعلیم نہ دلوائیں *زِندگی کے مسائل کا حل کافِروں کی بڑی بڑی کتابوں سے ڈھونڈتے پھریں۔ کیا جس شخص کی تجوری سونے ، چاندی ، ہیرے جواہرات سے بھری ہوئی ہو ، وہ بھی کبھی بھیک مانگنے کے لئے دوسروں کے دروازے پر جاتا ہے؟

آں کِتَابِ زِندہ قرآنِ حکیم                                 حکمتِ اُو لایَزَال اَسْت وَ قَدِیم

یہ قرآنِ مجید زِندہ وجاوید کتاب ہے ، اس میں بیان کی گئی تعلیمات ، قیامت تک کے تمام مسائل کے حل کے لئے کافِی بھی ہیں اور بہتر بھی ہیں۔  ہم پر اللہ پاک کا یہ اِحْسَان ہے کہ اس نے ہمیں ایسی لازوال کتاب عطا فرمائی جس میں قیامت تک کے لئے ہر ہر مسئلے کا حل موجود ہے ، اس پر ہمارا اِیْمان اسی وقت کامِل ہو سکے گا جب ہم قرآنِ کریم کو عملی طور پر اپنے لئے کتابِ ہدایت تسلیم بھی کریں گے۔ صحابئ رسول ، حضرت عبد اللہ بن مسعود  رَضِیَ اللہ عَنْہ  فرماتے ہیں : اِنَّ الْقُرْآنَ شَافِعٌ وَمُشَفَّع قرآن کریم شفاعت کرنے والا ہے اور اس کی شفاعت قبول بھی کی جائے گی فَمَنْ جَعَلَہٗ اَمَامَہٗ قَادَّہٗ اِلَی الْجَنَّۃِ جو قرآنِ کریم کو اپنا امام اور پیشوا بنا لے گا ، قرآن مجید اسے جَنّت میں لے جائے گا وَ مَنْ جَعَلَہٗ خَلْفَہٗ سَاقَّہٗ اِلَی النَّار اور جو قرآنِ کریم کو پسِ پُشْت ڈال دے گا ، قرآنِ کریم اسے جہنّم میں دھکیل دے گا۔ ([1])

لہٰذا قرآنِ کریم پر ایمان لانے کا یہ تقاضا ہے کہ ہم اپنی زِندگی کے ہر شعبے میں ، ہر مسئلے میں اور ہر مرحلے پر قرآنِ کریم کو اپنا امام اور پیشوا بنائیں۔

گَرْ تُومِی خَواہِی مُسَلْمَاں زِیْسْتَنْ                                                                 نَیْسْت مُمْکِنْ جُزْ بَہ قُرْآں زِیْسْتَنْ

ترجمہ : اگر مسلمان بَن کر زندگی گزارنا چاہتے ہو تو بغیر قرآن کے ایسا ہر گز ممکن نہیں ہے۔


 

 



[1]...مُصَنَّف عَبْدُ الرَّزَاق ، باب : تعلیم القران ، جلد : 3 ، صفحہ : 229 ، حدیث : 6030۔