Book Name:Yamni Sahabi Ki Riqqat Angaiz Hikayat

نوازی دیکھئے! ارشاد ہوا :  مَنْ ذَا الَّذِیْ یُقْرِضُ اللّٰهَ جو اللہ کو قرض دے۔

عُلَما فرماتے ہیں : اس جگہ راہِ خُدا میں اِخْلاص کے ساتھ مال خرچ کرنے کو قرض سے تعبیر فرمایا گیا ، اس سے یہ بات دِل میں بٹھانا مقصود ہے کہ جس طرح قرض دینے والا اطمینان رکھتا ہے کہ اس کا مال ضائع نہیں ہوتا اور وہ اس کی واپسی کا مستحق ہے ، ایسے ہی راہِ خُدا میں خرچ کرنے والے کو اطمینان رکھنا چاہیے کہ وہ اس خرچ کرنے کا بدلہ یقیناً پائے گا اور وہ بھی معمولی نہیں بلکہ “ فَیُضٰعِفَهٗ لَهٗۤ اَضْعَافًا كَثِیْرَةًؕ- تو اللہ اس کے لئے بہت گُنا بڑھا دے۔ “

حضرت عثمان نَہْدیرَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تابعی بزرگ ہیں ، آپ کو کسی نے بتایا کہ حضرت ابو ہُریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : بندۂ مومن کو ایک نیکی کے بدلے 10 لاکھ نیکیاں ملیں گی۔ (یعنی اگر ایک روپیہ راہِ خدا میں صدقہ کیا جائے تو ثواب میں یہ 10 لاکھ گُنا ہو گا)۔ حضرت عثمان نَہْدی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ مدینہ منورہ حاضِر ہوئے اور حضرت ابو ہریرہرَضِیَ اللہُ عَنْہ سے  پوچھا : کیا آپ نے یہ ارشاد فرمایا ہے؟ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے فرمایا : میں نے یہ نہیں کہا ، میں نے تو کہا تھا : اللہ پاک بندۂ مومن کو ایک نیکی کے بدلے 20 لاکھ گُنا عطا فرماتا ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک کی کیسی کرم نوازی ہے ، مال بھی اس کا ، دیا بھی اس نے ، اگر ہم اسی کی راہ میں خرچ کریں مال بھی محفوظ ، ثواب بھی ایسا کہ گنتی اور حساب میں نہ آسکے۔

سُبْحٰنَ اللہ! سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک ہم سب کو صدقہ و خیرات کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔  جن پر زکوٰۃ فرض ہے ،  وہ زکوٰۃ ادا کریں اور خوش دلی سے زکوٰۃ دیں ، جن پر زکوٰۃ فرض نہیں ہے ، وہ بھی صدقہ کریں۔ راہِ خُدا میں خرچ کرنے کے تعلق سے ہمارے


 

 



[1]...رُوْحُ الْمَعَانِیْ ، پارہ : 2 ، تحت الآیۃ : 245 ، جلد : 1 ، صفحہ : 757۔