Book Name:Bargahe Ilahi Mein Paishi Ka Khouf

اپنے ہی گھر کھایا کرتا ہوں یا اسی قسم کے دوسرے الفاظ)۔ (۳)میزبان سے اجازت لئے بِغیروہاں سے نہ اُٹھے اور (۴)جب وہاں سے جائے تو اس کے لیے دُعا کرے۔ [1] * گھر یا کھانے وغیرہ کے مُعامَلات میں کسی قسم کی تنقیدکرے نہ ہی جھوٹی تعریف ۔ میزبان بھی مہمان کو جھوٹ کے خطرے میں ڈالنے والے سُوالات نہ کرے مَثَلاًکہنا ہمارا کھانا کیسا تھا؟ آپ کو پسند آیا یا نہیں؟ایسے موقع پر اگر نہ پسند ہونے کے باوُجُود مِہمان مُرَوَّت میں کھانے کی جھوٹی تعریف کریگا تو گنہگار ہو گا۔ اِس طرح کا سُوال بھی نہ کرے کہ’’ آپ نے پیٹ بھر کر کھایا یا نہیں؟‘‘ کہ یہاں بھی جواباً جھوٹ کا اندیشہ ہے کہ عادتِ کم خوری یا پرہیزی یا کسی بھی مجبوری کے تحت کم کھانے کے باوُجُوداصرار وتکرار سے بچنے کیلئے مِہمان کو کہنا پڑ جائے کہ’’میں نے خوب ڈٹ کر کھایا ہے۔ ‘‘ *میزبان کو چاہیے کہ مہمان سے وقتاً فوقتاً کہے کہ ’’اور کھاؤ‘‘ مگر اس پر اِصرار نہ کرے۔ [2] *میزبان کو بالکل خاموش نہ رہنا چاہیے اور یہ بھی نہ کرنا چاہیے کہ کھانا رکھ کر غائب ہو جائے بلکہ وہاں حاضر رہے۔ [3]

                             طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب ، بہارِ شریعت حصّہ 16(312صفحات) اور 120 صَفْحات کی کتاب “ سُنّتیں اور آداب “ اور امیرِ اہلسُنّت  دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے دو رسالے “ 101 مَدَنی پھول “ اور “ 163 مَدَنی پھول “ ھدِيَّةً طلب کیجئے اور پڑھئے۔ سُنّتوں کی تَرْبِیَت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوتِ


 

 



[1]     فتاوی ھندیة ، کتاب الکراهیة ، باب ثانی عشر ....الخ ، 5 / 344

[2]     فتاوی ھندیة ، کتاب الکراهیة ، باب ثانی عشر ....الخ ، 5 / 344

[3]     فتاوی ھندیة ، کتاب الکراهیة ، باب ثانی عشر ....الخ ، 5 / 344