Book Name:Bargahe Ilahi Mein Paishi Ka Khouf

درج ہے ، کتنے ہی گناہ ایسے ہوں گے جنہیں  ہم بھول گئے ہوں گے مگر ہمارا نامۂ اعمال ہمیں یاد دلائے گا اور کتنی ہی نیکیاں ایسی ہوں گی جن کی آفات سے ہم  بے خبر تھے اب ان کی برائیاں ہمارے سامنےہوں گی ، اب کس قدر شرمندگی اور بزدلی کا سامنا ہوگا؟ اور کس قدر تنگ دلی اور مجبوری ہمارے سامنے ہوگی ؟ آہ! معلوم نہیں کس قدم کے ساتھ اپنے رب کے سامنے کھڑا ہوں گے ، کس زبان کے ساتھ جواب دیں  گے؟ اور اپنے  کہے کو کس دل کے ساتھ سمجھیں گے؟پھر ذرا یہ تو سوچئے!ہماری شرم وحیا کا کیا عالَم ہوگا جب وہ ذات بلا واسطہ ہمیں ہمارے گناہ یاد دلاتے ہوئے فرمائے گی : اے میرے بندے! کیا تجھے مجھ سے حیا نہ آئی کہ میرے سامنے برائیوں کے ساتھ حاضر ہوا ، تو نےمیرے بندوں کے سامنے تو حیا کی اور ان کے سامنے اچھا بنا رہالیکن میں ہروقت تجھے دیکھ رہا تھا میری حیا نہ کی ، کیا تیرے نزدیک میں اپنے تمام بندوں سےزیادہ ہلکا تھا؟ میری نظر کو تو نے خود پر ہلکا جانا اور کوئی پروا نہ کی جبکہ میرے غیر کی نظر کو تو نے بہت عظیم سمجھا ، کیا میں نے تجھ پر انعام نہ کیا تھا؟ تجھے کس چیز نے مجھ سے دھوکے میں رکھا؟  کیا تو یہ سمجھ بیٹھا تھا کہ میں تجھے نہیں دیکھ رہا اور نہ تو نے مجھ سے ملنا ہے؟

یاد رکھیے  !اللہ پا ک کی بارگاہ میں جو سوال و جواب ہوں گے وہ براہ راست ہوں گے اس میں کسی چیز کا پردہ نہیں ہوگا جیسا کہ  اللہ کے آخری نبی ، محمد عربی   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشاد فرمایا : تم میں سے ہر ایک سے اللہ پاک  اس طرح سوال کرے گا کہ درمیان میں نہ کوئی پردہ ہو گا نہ کوئی ترجمان۔ [1]


 

 



[1]     بخاری ، حدیث : 1413