Book Name:Taubah Kay Deeni aur Dunyavi Fawaid

جھک جائیں اللہ کی یاداوراُس حق کے لیے جواُترا۔ ([1])

آپ  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں : میں نے اپنی بیٹی سے پوچھا : کیا تم فوت ہونے والے قرآنِ کریم بھی پڑھتے ہو؟بیٹی نے جواب دیا : “ جی ہاں! ہم زندہ لوگوں سےزیادہ اس کی معرفت رکھتےہیں۔ “ آپ نےاپنی بیٹی سے اس جگہ ٹھہرنےکا مقصد پوچھا تو اس نےبتایا : “ یہ بچے قِیامت تک یہاں ٹھہرکر اپنے والدین کا انتظار کریں گے۔ “ پھر اس اژدھے کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا : وہ آپ کا بُرا عمل ہے۔ بوڑھے شخص کے بارے میں پوچھنے پر بیٹی نے کہا : وہ آپ کانیک عمل ہے ، آپ نے اسے اتنا کمزور کردیا ہے کہ اس میں آپ کے بُرے عمل کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ، لہٰذاآپ اللّٰہ پاک کی بارگاہ میں توبہ کریں اور ہلاک ہونےسے بچیں ، پھر وہ بلندی پرچلی گئی جب آپ بیدار ہوئے تو اسی وقت سچی توبہ کر لی۔ ([2])

                             پیارے اسلامی بھائیو!اس واقعے میں ہمارے سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے ، ہو سکتاہے ہمارے ساتھ بھی کئی ایک ایسے واقعات پیش آچکے ہوں جس کے بعدشایدہمیں دوبارہ نئی زندگی ملی ہو ، بسااوقات خواب میں بھی ایسے  اِشارے ہوتے ہیں کہ سمجھنے والے کے لیے اُس میں سامانِ عبرت ہوتاہے ، لیکن ہم شاید اُسے بھی “ ایک خواب “ یا “ ایک خیال “ کہہ کرنظرانداز(Ignore)کردیتے ہوں گے کہ یہ کون ساحقیقت ہے؟کبھی اس طرح اپنے دل کوبہلالیتے ہوں گے کہ اِس طرح کے خیالات تو آتے رہتے ہیں ، جس میں موت کی منظر کشی ہوتی ہے۔ حالانکہ حقیقت میں


 

 



[1]    پارہ27سورۃ الحدید ، آیت16

[2]    روض الریاحین ، ص91