Book Name:Taubah Kay Deeni aur Dunyavi Fawaid

صَلَّی  اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے  فرامین کا خلاصہ ہے : اِسْتِغْفَارکی برکت سے  دِلوں کے زنگ کی صفائی ہوتی  ہے ، اِسْتِغْفَارکی برکت سے  پریشانیوں اور تنگیوں سے نجات ملتی ہے([1])  اِسْتِغْفَارکی برکت سے ایسی جگہ سے رِزق عطا فرمائیگا جہاں سے اسے گُمان بھی نہ ہو گا۔ ([2])  اِسْتِغْفَارکی برکت سے  بندے کا نامۂ اعمال اُسے  خوش کر دے گا ، کثرت سے اِسْتِغْفَارکرنے والے کے لیے خوشخبری ہے۔ ([3])  لہذا جلدی کیجئے اور ربِّ کریم کے حضور سچی توبہ کر کے آنے والی زندگی کو اللہ پاک اور اس کے حبیب   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم   کی خوشنودی کے لئے سنت کے سانچے میں ڈھا ل دیجئے اللہ  پاک ہمیں سچی توبہ کی توفیق نصیب فرمائے۔

اِسْتِغْفَارکاکیامطلب ہے؟

 پیارے اسلامی بھائیو!ہم نے توبہ کرنے کے کچھ فضائل سنے آئیے! یہ بھی جانتے ہیں کہ استغفار یا توبہ کہتے کسے ہیں؟اِسْتِغْفَارکامطلب ہے اللہ پاک سے  اپنے گناہوں پر شرمندہ ہوتے ہوئے اور آئندہ گناہوں کو نہ کرنے کا پکا ارادہ کرتے ہوئے بخشش کی دعاکرنا ، اپنے گناہوں کی بخشش چاہنا ، توبہ کرنا وغیرہ۔

سیدی اعلیٰ حضرت گناہوں سے توبہ کرنے کے مطلب کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : یاد رکھئے!ٹھنڈی آہیں بھرنے..یا..اپنے گالوں پر چپت مارنے.. یا..اپنے ناک اورکانوں کو ہاتھ لگانے..یا..اپنی زبان دانتوں تلےدبا لینے ..یا..سر ہلاتے ہوئے ''توبہ ، توبہ ، توبہ ''کی گردان کرنے کا نام توبہ نہیں ہے بلکہ سچی توبہ سے مراد یہ ہے کہ


 

 



[1]    مَجْمَعُ الزَّوَائِد ج۱۰ ص۳۴۶ حدیث۱۷۵۷۵

[2]    سُنَن ابن ماجہ ج۴ ص۲۵۷ حدیث۳۸۱۹

[3]    سُنَن ابن ماجہ ج۴ ص۲۵۷حدیث۳۸۱۸