Book Name:Karamat e AalaHazrat

وسیلہ ڈُھونڈو''۔ [1] اس کے علاوہ حدیثِ پاک میں دوعالم کے داتا ، پیارے آقا  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے بھی وسیلہ اختیار کرنے کی تعلیم ارشاد فرمائی اور صحابۂ کرام علیھم الرضوان کا بھی اس پر عمل تھا ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ، اللہ پاک کے ان مُقَرَّب اور چُنے ہوئے نیک بندوں میں سے تھے جن کو کتاب و قلم کے سہارے تو بہت کچھ ملا ہی تھا مگر فیضِ ربِّ قدیر سے وہ وہ کچھ ملا کہ  جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ، یہی وہ شخصیت ہیں جو پیدائشی  ولی اللہ تھے ۔ * 1272  سن ہجری کی 10شوال المکرم کو پیدا ہوئے*  مولوی صاحب قرآنِ کریم کے نسخے میں اِعراب کی غلطی کی وجہ سے لفظ کو غلط پڑھاتے ہیں مگر یہ مجدّدِ ملت اس لفظ کودرست ہی پڑھتے ہیں * ساڑھے تین سال کی عمر میں ایک عربی شیخ سے عربی میں بات چیت کرتے ہیں*  4 سال کی عمر میں قرآن ِ کریم ناظِرہ مکمل پڑھ  لیتے ہیں6*  سال کی عمر میں مِیلادُالنبی کے موضوع پر تقریر کرتے ہیں تو  مشائخ  عظام داد و  تحسین سے نوازتے ہیں *  اسی عمر میں سمتِ بغداد معلوم کرلیتے ہیں تو تادمِ حیات کبھی اس طرف پاؤں نہیں پھیلاتے * 8 سال کی عمر میں عربی کتاب کی عربی میں شرح لکھ دیتے ہیں *  صرف 13 سال 10ماہ4 دن کی عمر میں  تمام علوم سے سندِ فراغت اور اسی دن پہلا فتویٰ بھی تحریر فرمادیتے ہیں*  کوئی خط میں حافظ لکھ دیتاہے تو اُس کے حُسنِ ظنّ کو پورا کرنے کی خاطرایک ماہ میں حفظِ قرآن مکمل کرلیتے ہیں* مکۃُ الْمُکَرَّمَہمیں 8گھنٹے کے مختصر وقت میں بغیر کتب کی مددسے 400 صفحات پر مشتمل


 

 



[1]    پ۶ ، المائدۃ : ۳۵