Book Name:Karamat e AalaHazrat

رسول کا نمایاں پہلونظرآتاتھا ۔ آپ  ایک جامع صفات شخصیت کے مالک تھے ۔ جہاں آپ نے اپنےقلم کے ذریعے اسلام کی خدمت کی وہیں  اپنے عمل کے ذریعے بھی اسلام کی ایسی  خدمت کی کہ آپ کے ہاتھ پر بہت سارے غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا جیسا کہ

حضرت  شاہ مانا میاں  صاحب کا بیان  ہے کہ ایک مرتبہ  اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ    اپنی مسجد سے نماز پڑھ کر تشریف لارہے تھے  کہ محلہ سوداگران کی گلی میں لوگوں کا ہجوم دیکھا  ۔ اعلیٰ حضرت نے دریافت کیا یہ کیسا ہجوم ہے ؟ تو بتایا گیا کہ ایک غیر مسلم جادوگر  اپنا جادو دکھا رہا ہے ۔ تین چار کلو  پانی سے بھرا ہوا برتن  کچے دھاگے  سے اٹھا رہا ہے ۔ اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  بھی  لوگوں کے رش کی طرف بڑھے  اور جادو گر سے فرمانے  لگے کہ  ہم نے سنا ہے کہ  تین چار کلو پانی سے بھرا ہوا برتن  کچے دھاگے سے اٹھا لیتے ہو ؟ اس نے کہا جی ہاں ۔ ارشاد فرمایا کوئی اور چیز بھی  اٹھا  سکتے ہو ؟ اس نے کہا  لائیے  جو چیز آپ دیں اٹھا سکتا ہوں۔ اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے  اپنےجوتے کو اپنے پاؤں سے نکالتے ہوئے  فرمایا  : لو  اس کو اٹھا نا  تو دور رہا ، اپنی جگہ سے  ہٹا دو تو بڑی بات ہے۔ جادوگر نے بہت کوشش کی  لیکن  وہ اس جوتے کو  اپنی جگہ سے ہِلابھی نہ سکا ۔

اعلیٰ حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے ارشاد فرمایا : اچھا برتن  ہی کو اب اٹھا کر دکھا دو ۔ اب جو اس نے برتن کو اٹھا نا  چاہا  تو برتن بھی نہ اٹھ سکا۔ وہ جادو گر اس کرامت کو دیکھ کر  اعلیٰ  حضرت کے قدموں پر گِر پڑا  اور کلمہ طیبہ  پڑھ کردولتِ  اِسلام سے سرفراز ہو گیا ا ور اعلیٰ  حضرت  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کی بارگاہ سے روحانیت  کی نعمت ِ  عظمیٰ لے کر واپس ہوا ۔ [1]


 

 



[1]    فیضان اعلیٰ حضرت  ، ص202 بحوالہ  تجلیات    امام احمد رضا  ، ص 77