Book Name:Koshish Kamyabi Ki Kunji Hai
اس کی تلاشی لو۔ تلاشی لینے پر جب سچائی کا اظہار ہوا تو اس نے تعجب سے سُوال کیا : تمہیں سچ بولنے پرکس چیز نےآمادہ کیا؟میں نےکہا : والدۂ ماجدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ا کی نصیحت نے۔ سردار بولا : وہ نصیحت کیا ہے؟میں نے کہا : میری والدۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ا نے مجھے ہمیشہ سچ بولنے کی تلقین فرمائی تھی اور میں نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ سچ بولوں گا۔ یہ سُن کر ڈاکوؤں کا سردار رو کر کہنے لگا : یہ لڑکا اپنی ماں سے کئے ہوئے وعدہ کےخلاف نہیں ہوااورمیں نےساری عمر اپنے ربِّ کریم سےکئے ہوئےوعدہ کے خلاف گزاردی ہے۔ اُسی وقت اس سردارنےاپنےساتھیوں سمیت توبہ کی اورقافلے کالُوٹاہوامال واپس کر دیا۔ (بہجۃالاسرار ، ذکرطریقہ ، ص ، ۱۶۸ملخصا)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ غوثِ اعظم!آپ نے سنا کہ حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نےجب اپنی والدۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ا کی کہی ہوئی نصیحت پرعمل کیا تواللہپاک نےساری زندگی ڈاکے ڈالنے والوں کو توبہ کی توفیق عطا فرمائی ، لیکن افسوس!فی زمانہعِلْمِ دِین سے دُوری کےسبب ایسے نادانوں کی بھی ایک تعدادہے جو ماں باپ کو طرح طرح کی تکلیفیں دیتے ہیں ، جو والدین کے ساتھ بات بات پر لڑائی جھگڑا کرتے ہیں ، والدین کو خوش کرنےکےبجائےاپنی نفسانی خواہشات کے پیچھے لگ کرماں باپ کو داؤپر لگادیتے ہیں ، جہاں اپنی مرضی ہووہاں جائزوناجائز طریقے سےماں باپ کوزبردستی منوانے کی کوشش کرتے ہیں ، مثلاً
کوئی کہتا ہے!مجھے فُلاں جگہ ہی شادی کرنی ہے ، میرے ماں باپ کوکیا پتہ ، بس میری ہی مرضی چلے گی ، جو میں جانتاہوں ، میرے ماں باپ نہیں جانتے۔