Imdaad-e-Mustafa Kay Waqiaat

Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqiaat

تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت لکھا ہے:حقیقی مدد کرنے والا بھی تُو ہی ہے۔تیری اجازت و مرضی کے بغیر کوئی کسی کی کسی قسم کی ظاہری،باطنی،جسمانی روحانی،چھوٹی بڑی کوئی مدد نہیں کرسکتا۔(صراط الجنان،۱/۵۳) البتہ اللہ  پاک کی عطا سے اللہ  پاک کے نیک بندے بھی مددگار ہیں اور اللہ  پاک کی عطا سے وہ مدد بھی کرتے  ہیں،جیسا کہ قرآنِ پاک میں ارشادِ ربانی ہے:

فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ مَوْلٰىهُ وَ جِبْرِیْلُ وَ صَالِحُ الْمُؤْمِنِیْنَۚ-وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَعْدَ ذٰلِكَ ظَهِیْرٌ(۴) (پ ۲۸، التحریم:۴)

ترجَمَۂ کنزُالعرفان:تو بیشک اللہ خود ان کا مددگار ہے اور جبریل اور نیک ایمان والے اور اس کے بعد فرشتے مددگار ہیں ۔

تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت لکھاہے:اس آیت میں  حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام اور نیک مسلمانوں  کو مولیٰ یعنی مدد گار فرمایا گیا اور فرشتوں  کو ظہیر، یعنی معاون(مددکرنے والے) قرار دیا گیا، اس سے معلوم ہوا!اللّٰہ پاک کے بندے مدد گار(مددکرنے والے) ہیں  ،یاد رہے! جہاں  غیرُاللّٰہ(اللہ پاک کے علاوہ کسی اور)کی مدد کی نفی ہے،وہاں حقیقی مدد مراد ہے۔(صراط الجنان، ۱۰/ ۲۱۸)

اللہ پاک کی عطاسے مَدَنی آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی سِیرتِ مبارَکہ میں مدد کرنے کی تو اتنی مثالیں موجود ہیں کہ اگر سب جمع کی جائیں تو ایک عظیمُ الشَّان کتاب تیار ہوسکتی ہے۔آئیے! مختصراً چند مثالیں سنتے ہیں :

تھوڑا کھانا پورے لشکر کو کافی ہوگیا

بخاری شریف کی حدیثِ پاک میں ہے، نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے تھوڑے سے کھانے سے