Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqiaat
کی:یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! اندرتشریف لے آئیے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ داخل ہوئے اور امیرُالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی گود میں سر مبارَک رکھ کر آرام فرمانےلگے، امیرُالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو سوراخ میں سے کسی زہریلی چیز نے ڈَس لیا۔مگر حضور نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نیند میں خلل آجانے کے خوف سے انہوں نے ذ را بھی حرکت تک نہ کی، مگر آنسو ٹپک پڑے جو رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارَک چہرے کو چُومنے لگے، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جاگ گئے اور فرمایا:ابوبکر! تمہیں کیا ہوا ؟ عرض کی:کسی(سانپ)نےڈَس لیا،آپ پر میرے ماں باپ قربان!سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے متاثرہ جگہ پر تھوک شریف لگایا تو وہ بالکل ٹھیک ہوگیا۔(جامع الاصول،الکتاب السابع فی الغدر،الباب الرابع،الفرع الثانی فی فضائل الرجال علی الانفراد،۸/ ۴۵۸، حدیث: ۶۴۲۶)
جنگِ بَدرمیں حضرت عُکَّاشَہرَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی تلوارSword))ٹوٹ گئی تو وہ تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہوگئے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُنہیں ایک چھڑی دی جو اُن کے ہاتھ میں پہنچتےہی تلوار بن گئی۔(جامع الاصول،الفرع الاول،عکاشہ بن محصن، ۱۳/ ۳۲۴ ملخصاً)
ایک موقع پر حضرت قَتَادہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی آنکھ تِیرلگنے سے نکل گئی تو وہ ڈَھیلا لے کر سرکارِ دو عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہِ اقدس میں حاضر ہو گئے اور آنکھ مانگی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے انہیں آنکھ عطاکردی۔(مصنف ابن ابی شیبہ،کتاب الفضائل،فی فضل الانصار، ۷/۵۴۲،حدیث:۱۵ملخصاً)