Imdaad-e-Mustafa Kay Waqiaat

Book Name:Imdaad-e-Mustafa Kay Waqiaat

بیان ہے توکہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بُلندیوں کے تذکرے ہیں۔ کہیںطاقتِ مُصْطَفٰے کا بیان کیاجارہا ہے توکہیں شُجاعتِ مُصْطَفٰےکے گیت گائے جا رہے ہیں۔کہیں نگاہِ مُصْطَفٰے کی باتیں ہورہی ہیں تو کہیںعطائےمُصْطَفٰے کے واقعات سُنائے جارہے۔کہیں خاندانِ مُصْطَفٰےکی شان و عظمت کو اُجاگر کیا جارہا ہے تو کہیں برکاتِ نُبُوَّت کے تذکرے ہیں۔کہیں معجزاتِ مُصْطَفٰے کی باتیں ہیں تو کہیں اَخلاقِ مصطفےٰ کے واقعات سے سینے مُنَوَّر ہورہے ہیں۔کہیں اِختیاراتِ مُصْطَفٰے کے چرچے ہیں تو کہیں نوازشاتِ مُصْطَفٰے کا ذِکر خیر جاری ہے۔کہیں ہجرتِ مُصْطَفٰے کی باتیں عشقِ رسول کو بڑھا رہی ہیں تو کہیں اِستقبالِ مُصْطَفٰےکے نغمے ہیں ۔گویا یوں محسوس ہورہا ہے جیسے ذرّہ ذرّہ میلادِ مُصْطَفٰےکی برکتوں میں سے اپنا اپنا حصہ پارہاہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!قرآنِ کریم ایمان والوں کو ادبِ مُصْطَفٰے بجالانے کا حکم ارشاد فرما رہا ہے ،چنانچہ

پارہ 1سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃ کی آیت نمبر 104 میں ارشادِ باری ہے:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقُوْلُوْا رَاعِنَا وَ قُوْلُوا انْظُرْنَا وَ اسْمَعُوْاؕ- (پ۱،البقرۃ:۱۰۴)             

ترجمۂ کنزالعرفان:اے ایمان والو!راعنا نہ کہو اور یوں عرض کرو کہ حضور ہم پر نظر رکھیں اور پہلے ہی سے بغور سنو

تفسیر صراط الجنان میں لکھا ہے:اس آیت سے معلوم ہوا!انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکی تعظیم و توقیر اور ان کی جناب میں ادب کا لحاظ کرنا فرض ہے اور جس کلمہ میں ترکِ ادب کا معمولی سا بھی اندیشہ ہو وہ زبان پر لانا ممنوع ہے۔ایسے الفاظ کے بارے میں حکمِ شرعی یہ ہے کہ جس لفظ کے دو معنی