Kamalat-e-Mustafa

Book Name:Kamalat-e-Mustafa

صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی توجہ سے تھوڑا سا کھانا کئی افراد کے لیے کئی کئی مہینوں کے لیے کافی ہوجاتا تھا۔ ان واقعات سے اندازہ ہوگا کہ اللہ پاک نے اپنے مَدَنی حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کتنے اختیارات عطا فرمائے ہیں۔جس کے حق میں آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ہاتھ اُٹھ جاتےیا جس کے لیے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارک لب حرکت فرمادیتے،دنیا و آخرت کی برکتیں اس کا مقدربن جاتیں۔ آئیے! مَحَبَّتِمُصْطَفٰےمیں اضافہ کرنے کی نِیَّت سے مزید3 معجزات سنتے ہیں:

1۔ حضرت جابر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں:ایک شخص نے نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر کچھ کھانا طلب کیا۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اسے آدھا وسق (یعنی تقریباً 120 کلو گرام ) جَو دے دیئے،وہ آدمی،اس کی بیوی اور ان کے مہمان(ایک عرصہ تک) وہی جو کھاتے رہے یہاں تک کہ ایک دن اس  شخص نے وہ جَو ماپ لئے ۔پھر وہ حضور نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ اقدس  میں حاضر ہوا تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اگر تم اسے نہ ماپتے تو تم وہ جَو کھاتے رہتے اور وہ یونہی(ہمیشہ)باقی رہتے۔(مسلم،کتاب الفضائل،باب فی معجزات النبی،ص۹۶۳، حدیث: ۵۹۴۶)

2۔ مشہور صحابیِ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا بیان ہے،میں حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمتِ اقدس میں کچھ کھجوریں(Dates)لے کر حاضر ہوا اور عرض کی،یَارَسُولَ اﷲ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!ان کھجوروں میں بَرَکت کی دعا فرما دیجئے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ان کھجوروں کو جمع کرکے دعائے بَرَکت فرما دی اور ارشاد فرمایا:تم ان کو اپنے تھیلے میں رکھ لو اور تم جب چاہو ہاتھ ڈال کر اس میں سے نکالتے رہو لیکن کبھی تھیلا جھاڑ کر بالکل خالی نہ کر دینا ۔چنانچہ حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ ان کھجوروں میں سے خود بھی کھاتے ، لوگوں کو بھی کھلاتے اور مَنوں کے حساب سے  اللہ  پاک