Book Name:Yadgari-e-Ummat Per Lakhon Salaam

منع کر دیا۔( بغیر اِفطار کئے اگلا روزہ رکھ لینا اوریوں مسلسل روزے رکھنا صومِ وصال کہلاتا ہے۔) (5)اُمّت کی مَشَقَّت کی وجہ سے ہر سال حج کو فرض نہ فرمایا۔(6) مسلمانوں پر شفقت کرتے ہوئے طواف کے تین (3)چکروں میں رَمل کا حکم دیا،تمام چکروں میں نہیں دیا۔(7)تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پوری پوری رات جاگ کر عبادت (Worship)میں مصروف رہتے اور اُمّت کی مغفرت کے لئے اللّٰہ پاک کے دربار میں انتہائی بے قراری کے ساتھ گِریہ و زاری فرماتے رہتے،یہاں تک کہ کھڑے کھڑے اکثر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پائے مبارک پر ورم آ جاتا تھا۔(صراط الجنان،۵/ ۲۶۷ملخصاً)

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مبارَک سیرت کا مطالعہ کیا جائے تو یوں لگتا ہے جیسے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ساری زندگی ہی اپنی اُمّت کویاد فرماتے رہے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُمّت کی بخشش ونجات کےلئے راتوں کو عبادت کرتے تھے، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ غاروں  کی تنہائیوں میں جاکر رویا کرتے تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے رویا کرتے تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُمّت کےگناہوں  اور قیامت کی  سختیوں کاخیا ل کرکےبارگاہِ الٰہی میں  گِڑگڑایا کرتے تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ قرآن کی اُس آیت کی تلاوت سُن کر روتے تھے جس آیت میں ہراُمّت سےگواہ لانےاورآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکوتمام لوگوں پر گواہ بنانےکاذکرموجود ہے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکبھی ایک ہی آیت کی تلاوت  پر ساری رات گزار دیتے، کبھی  لمبے  لمبےقیام و رکوع فرماتے،کبھی پیشانی سجدے میں رکھ کراُمّت کی بھلائی  طلب فرماتے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ شبِ بیداری فرماتے،رو رو کر اُمتیوں کی نجات اورقبروحشرکی تکلیفوں سے بچانے کےلئےدعا ئیں  کیا کرتے۔ چنانچہ