Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

(1)نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمّت کا کیسا ہی خاص ولی،صحابی  بلکہ کوئی فِرِشتہ  کسی بھی نبی کے برابرہرگز نہیں ہو سکتا،جیساکہ

بہارِشریعت میں لکھا ہے:انبیائے کرام(عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام)،تمام مخلوق یہاں تک کہ رُسُل ملائکہ(یعنی فرشتوں کے رسولوں)سے افضل ہیں۔ولی کتنا ہی بڑے مرتبہ والا ہو،کسی نبی کے برابر نہیں ہوسکتا۔ جو کسی غیرِ نبی کو کسی نبی سے افضل یا برابر بتائے،دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔ (بہارِشریعت،حصہ اول،۱/ ۴۷ملخصا)

(2)اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حضورپُرنور،سَیِّدُالْمُرْسَلِیْن،نَبِیُّ الْاَنْبِیَاء (تمام نبیوں کے نبی) اور جمیع مخلوقاتِ الٰہی(اللہ پاک کی  تمام مخلوق)سے افضل تر ہیں۔(فتاویٰ رضویہ، ۱۵/ ۲۶۸)

(3) حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کا اس اُمّت میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار فرمانا، اس اُمّت کی فضیلت کاپتا ضرور دیتا ہے،مگر وہ اس اُمّت سے بہت افضل بلکہ ان5نبیوںعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام سے ہیں جو دیگر تمام انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلامسے بھی افضل ہیں۔اللہ پاک کا کروڑہا کروڑ احسان ہے کہ اس نے رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صدقے میں ہمیں مسلمان بنایا اورہمیں رحمتِ عالَم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اُمّت میں شامل فرما کر ہم پر اتنا بڑااحسان فرمایا ۔ اگر ہم اس کے اس احسان پر ساری زندگی بھی اس کاشکر بجالاتی رہیں تب بھی اس کا حق ادا نہ کرپائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اُمّتِ سرکار کے افضل ہونے کی وجہ

پیاری پیاری اسلامی بہنو! جس طرح حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)تمام رسولوں کے سردار اور سب