Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

(Complete) سُورت بھی ہے، اس کے علاوہ اس رات کے اور بھی بہت سے فضائل و برکات کتابوں میں موجود ہیں۔ یاد رہے!اس اُمّت سے پہلے بھی کئی اُمّتیں آئیں مگر کسی کو بھی یہ عظیمُ الشان نعمت نہیں ملی، مگر رب ِّ کریم نے مکے مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمّت کو یہ شرف بخشا کہ  اسے شبِ قدر جیسی عظیمُ الشَّان اور مبارَک رات کا تحفہ عطا فرمایا،چنانچہ

شبِ قدر عطا کی گئی

حضرتِ عَبْدُاللہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں:سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے پاس بنی اسرائیل کے ایک شخص کا تذکرہ ہوا،جس نے ایک ہزار(1000) ماہ اللہکریم کی راہ میں لڑائی کی۔صحابَۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو اس سے بہت تعجب ہوا اورتمنا کرنے لگے:کاش!ان کے لئے بھی ایسا ممکن ہوتا۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اللہ کریم کی بارگاہ میں عرض کی:اے میرے ربِّ کریم!تُو نے میری اُمّت کو کم عمر عطا فرمائی،اب ان کے اعمال بھی کم ہوں گے۔تو اللہکریم نے آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو شبِ قدر عطا فرمائی اور ارشاد فرمایا:اے محمد(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ)!شبِ قدرہزار (1000)مہینوں سے بہترہے جومیں نے تجھے اور تیری اُمّت کو ہر سال عطا فرمائی ہے۔یہ رات ماہِ رمضان میں تمہارے لئے اور قیامت تک آنے والے تمہارے اُمّتیوں کے لئے ہے، جو ہزارمہینوں سے بہتر ہے۔(الروض الفائق،ص۴۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ!آپ نے سُنا!رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنی اُمّت پر کس قدر مہربان  ہیں کہ جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے سامنےبنی اسرائیل کے ایک شخص  کا واقعہ بیان ہوا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ