Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

دعوت دی  جوپچھلوں اوراگلوں سب کو شامل تھی،اللہکریم فرشتوں سے فرمائے گا:احمد(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)اوران کی اُمّت کو بلاؤ،تو نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور آپ(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی اُمّت اس شان سے حاضر ہوں گے کہ ان کا  نُور ان کے  آگے آگے ہوگا۔حضرت نوح عَلَیْہِ السَّلَام، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمَّت سے کہیں گے:کیا آپ  جانتے ہیں کہ میں نے اپنی قوم کو اللہ پاک کا پیغام پہنچا دیا تھا اور انہیں سمجھانے کی بہت کوششیں کی تھیں،انہیں دوزخ سے بچانے کی کوششیں کیں، لیکن پھر بھی یہ میری دعوت  سے دُور بھاگتے رہے۔تو رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اورآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی اُمّت کہیں گے:ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ نے جو کچھ کہا ہے،وہ سب سچ ہے۔ اس پر حضرت نوح  عَلَیْہِ السَّلَام کی قوم کہے گی:اے احمد(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)!آپ کو اور آپ کی اُمّت کو اس کا علم کیسے ہوا؟ہم سب سے پہلی اُمَّت ہیں جبکہ آپ اور آپ کی اُمَّت سب سے آخر میں تشریف لائے  ہیں،تو مکی مَدَنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُورۂ نُوْح تلاوت فرمائیں گے،جب آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سورت ختم فرمائیں گے تو آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمّت کہے گی کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ یہ سچا واقعہ ہے اور اللہ پاک کے سوا کوئی معبود نہیں اور بے شک اللہ پاک ہی غالب حکمت والا ہے۔(مستدرک، کتاب: تواریخ المتقد مین من الانبیاء والمرسلین،شہادۃ نبینا وامتہ…الخ، ۳/ ۴۱۴، حدیث:۴۰۶۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

طاعون اس اُمّت کے لئے رحمت ہے!

پیاری پیاری اسلامی بہنو! طاعون ایک ایسی جان لیواوبائی بیماری ہے جس کو ڈاکٹر ( پلیگ)