Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ لیجئے۔٭اگر کھانے کے شروع میں بِسْمِ اللہِ پڑھنا بھول جائیں تو یاد آنے پربِسْمِ اللہِ اَوَّلَہٗ وَاٰخِرَہ،پڑھ لیجئے۔٭کھانے سے پہلے یہ دعا پڑھ لی جائے تو اگر کھانے میں زہر بھی ہوگا تو اِنْ شَآءَ اللہ اثر نہیں کرےگا:(دعا یہ ہے) بِسْمِ اللہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ یَاحَیُّ يَاقَیُّوْمُ(یعنیاللہ پاک کے نام سے شروع کرتی  ہوں جس کے نام کی برکت سے زمین وآسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی۔اے ہمیشہ سے زندہ وقائم رہنے والے۔)([1]) سیدھے ہاتھ سے کھائیے۔٭اپنے سامنے سے کھائیے۔٭کھانے میں کسی قسم کا عیب نہ لگائیے،مثلاً یہ نہ کہیے کہ مزیدار نہیں،کچا رہ گیا ہے،پھیکا رہ گیا کیونکہ کھانے میں عیب نکالنامکروہ و خلافِ سنت ہے بلکہ جی چاہےتو کھالیجئے ورنہ ہاتھ روک لیجئے۔٭اعلیٰ حضرت،امامِ اہلِ سُنّت مولانا شاہ امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ لکھتے ہیں:کھانے میں عیب نکالنا اپنے گھر پر بھی نہ چاہيے، مکروہ وخلافِ سنت ہے۔(سرکارِ دو عالم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی)عادتِ کریمہ یہ تھی کہ پسند آیا تو تناول فرما يا ورنہ نہیں اور پرائے گھر عیب نکالنا تو(اس میں)مسلمانوں کی دل شکنی ہے اور کمالِ حرص وبے مُروتی پر دلیل ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

 



[1] فردوس الاخبار ،۱/ ۲۷۴،حدیث:۱۹۵۵