Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

تفصیل لکھ دی (اور فرمایا) اسے مضبوطی سے پکڑ لو اور اپنی قوم کو حکم دو کہ وہ اس کی اچھی باتیں اختیار کریں۔ عنقریب میں تمہیں نافرمانوں کا گھر دکھاؤں گا۔

پارہ9سُوْرَۃُ الْاَعْراف  کی آیت نمبر159میں اِرشادہوا:

وَ مِنْ قَوْمِ مُوْسٰۤى اُمَّةٌ یَّهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَ بِهٖ یَعْدِلُوْنَ(۱۵۹) (پ۹،الاعراف:۱۵۹)           

ترجمۂ کنز العرفان:اور موسیٰ کی قوم سے ایک گروہ وہ ہے جوحق کی راہ بتاتا ہے اور اسی کے مطابق انصاف کرتا ہے۔

یہ سُن کرحضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام پوری طرح راضی ہوگئے۔(اللہ والوں کی باتیں،ص ۵۱۶تا ۵۱۹ملخصا)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ!آپ نےسُنا ! اُمّتِ مُصْطَفٰے کو ربِّ کریم نے دو(2)چار(4) یا پانچ(5) نہیں بلکہ بے شمار فضائل و برکات اور کئی خُصوصیات سے نوازا ہے،وہ تورات شریف جسے اللہ پاک نے حضرتِ موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام پر اُتارا،اس مقدّس آسمانی کتاب کے اندر بھی اس عظیم اُمّت کے فضائل و کمالات اور شاندار خُصوصیات کو بیان کیا گیا ہے،حتّٰی کہ جب حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو عِلْم ہواکہ یہ تمام فضائل و کمالات اُمّتِ مُصْطَفٰےکے ہیں، توآپ  عَلَیْہِ السَّلَام  نے اللہ پاک کی بارگاہ میں اس اُمَّت کو اپنی اُمَّت بنانے کی اِلتجا(Request)پیش  کی،مگر جب اس کی اجازت نہ ملی تو پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے  اُمَّتِ محبوب میں شامل ہونے کی خواہش کا اِظہار ان الفاظ میں کیا کہکاش!میں حضرت محمدِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صحابَہ میں سے ہوتا۔“

پیاری پیاری اسلامی بہنو! یہاں یہ باتیں ذہن نشین کرلیجئے: