Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

ہے جو بلندی پر چڑھیں گےتواللہ پاک کی بڑائی بیان کریں گےاور جب کسی وادی میں اُتریں تو اللہ پاک کی حمدوثنابیان کریں گے،ان کےلئےپوری زمین پاک ہوگی اوروہ جہاں بھی ہوں، ساری زمین ان کےلئےنماز پڑھنے کے قابل ہوگی،وہ  ناپاکی سے پاکی حاصل کریں گے،جہاں پانی نہ پائیں گے، وہاں  مٹی سے پاکی حاصل کرنا،ان کے لئے ایسا ہوگا جیسےپانی سےاورقیامت کے دن وُضو کے اثر سے ان کے اعضائے وضو چمکتے ہوں گے۔یہ کہہ کرحضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:اے میرے پَرْوَرْدگار!تُوانہیں میری اُمَّت بنادے۔اللہ پاک نے ارشادفرمایا:اےموسٰی!وہ احمدِمجتبیٰ، محمدِ مصطفٰے (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کی اُمَّت ہے۔حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:اے ربّ کریم! میں نے(تورات میں) ایسی اُمّت کا ذکر پایاہے کہ جب وہ کوئی نیک کام کرنے کا ارادہ کریں گے توان  کے لئے ایک نیکی لکھ دی جائے گی،جب وہ نیکی کر لیں گےتو ان کی نیکی کو10سے 700 گُنا تک بڑھا دیا جائے گا،اگرکسی گناہ کاارادہ کریں گےتوان کےلئےکچھ نہیں لکھا جائے گااور اگر گناہ کربیٹھیں گےتو اُن کےلئےصرف وہی گناہ لکھاجائےگا۔یہ کہہ کرحضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی: اے میرےپَرْوَرْدگار!تُوانہیں میری اُمَّت بنادے۔اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:اے موسیٰ!وہ اَحمدِمجتبیٰ،محمدِ مُصْطَفٰے(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کی اُمّت ہے۔(یہاں یہ مسئلہ ذہن نشین رہے کہ کسی نے گناہ کا پکا ارادہ کیا لیکن اسباب نہ ہونے کی وجہ سے گناہ نہ کرسکا تواب وہ گناہ گار ہوگا۔)

حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے تورات میں دیکھا تو بارگاہِ الٰہی میں عرض کی:اے اللہ پاک!میں نے ایک اُمَّتِ مرحُومہ کا ذکر پایا،جو کمزور ہونے کے باوجود کتابُ اللہ کے وارث ہوں گےاور تُونے انہیں چُن لیا ہے،ان میں سے کوئی اپنی جان پرظلم کرنے والا ہوگا ، کوئی درمیانی راہ چلنے والا ہوگا اور کوئی نیکیوں میں پہل کرنے والا ہوگا،میں نے ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں پایا،جس پر رحم نہ کیا گیا