Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

حضرت موسیٰعَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی:”اے میرےمولا!میں نے تورات میں ایک ایسی اُمّت کا ذِکْر پایا ہے جوسب اُمّتوں سےبہتر(Better)ہوگی،لوگوں کو بھلائی کا حکم دےگی اور بُرائی سے منع کرے گی،وہ پہلےاوربعد والی تمام کتابوں پر ایمان لائے گی، حتّٰی کہ ایک آنکھ والے دجّال کو بھی قتل کرے گی۔حضرتِ موسٰی عَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:اے میرے پاک پَرْوَرْدگار!اسےمیری اُمَّت بنا دے۔ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:اے موسیٰ!وہ اَحمدِ مجتبیٰ(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کی اُمَّت ہے۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی:اے میرےپَرْوَرْدگار!میں نے ایک ایسی اُمّت کا ذِکْر پایا جس کے لوگاللہ پاک کی بہت حمد کریں گے،سُورج کا خیال رکھیں گے (یعنی نماز اور روزوں کی وجہ سے ہمیشہ سورج کے طلوع وغروب کا حساب رکھیں گے۔اسلامی نمازیں،اِفطار،سَحَری تو سورج سے ہیں مگر خود روزے،عیدیں،حج وغیرہ چاند سے، اس لئے مسلمان دونوں کا حساب رکھتے ہیں اور کوئی قوم یہ دونوں کام نہیں کرتی ۔(مرآۃ المناجیح، ۸/۵ ۳ملتقطاً) اور منصَبِ حکومت و اِمامت پر فائز ہوں گے،جب کسی کام کا ارادہ کریں گےتوکہیں گے:اِنْ شَآءَ اللہ ہم اس کام کو کریں گے۔

حضرتِ موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:اےمیرےپَرْوَرْدگار!اسے میری اُمَّت بنا دے۔ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:اے موسیٰ!وہ اَحمدِ مجتبیٰ(صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کی اُمَّت ہے۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی:اےربِّ کریم!میں نے تورات میں ایسی اُمَّت کا ذکر پایا، جن کی دُعائیں قبول ہوں گی اوران کےحق میں دعائیں قبول کی جائیں گی،ان کی سفارش قبول ہوگی اور ان کےحق میں سفارش قبول کی جائےگی۔یہ کہہ کرحضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی: الٰہی!تُو انہیں میری اُمّت بنادے۔اللہ پاک نےارشادفرمایا:اےموسیٰ!وہ احمدِمجتبیٰ،محمدِمصطفٰے (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم)کی اُمّت ہے۔

حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نےعرض کی:اےربّ کریم!میں نےتورات میں ایسی اُمّت کا ذکر پایا