Book Name:Ummat e Mustafa Ki Khasusiyaat

سے افضل ہیں،بِلا تشبیہ حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کے صدقے میں حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم) کی اُمّت تمام اُمّتوں سے افضل(ہے)۔(بہارِشریعت،١/٥٤)اَلْحَمْدُلِلّٰہ!ہم کتنی خوش نصیب ہیں کہ اللہ کریم کے پیارے حبیبصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا دامنِ کرم ہمارے ہاتھوں میں آیا،یقیناًمکی مَدَنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمتمام انبیائے کرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں سب سے افضل و اعلیٰ ہیں۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی اُمّت بھی پچھلی تمام اُمّتوں سے افضل ہے۔

یاد رہے!افضلیت کی وجہ ہر گز ہرگز یہ نہیں کہ اس اُمّت میں کثرت سےسرمایہ دار ہوں گے، اِن میں انجینئرز اور ڈاکٹرز بہت زیادہ ہوں گے ،نہ ہی فضیلت کی یہ وجہ ہے کہ یہ بہادر اور مضبوط ہوں گے یا یہ اِس لیے افضل ہیں کہ نہایت ہی چالاک وہوشیارہوں گے بلکہ اِن کی افضلیت کی ایک وجہ یہ  بھی ہے کہ یہ نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے کے اَہم مَنْصَب پر فائز ہیں،چنانچہ

 پارہ 4سورَۂ اٰلِ عمران کی آیت نمبر110میں اللہ پاک کا فرمانِ عالیشان ہے :

كُنْتُمْ  خَیْرَ  اُمَّةٍ  اُخْرِجَتْ  لِلنَّاسِ   تَاْمُرُوْنَ  بِالْمَعْرُوْفِ  وَ  تَنْهَوْنَ  عَنِ  الْمُنْكَرِ  وَ  تُؤْمِنُوْنَ  بِاللّٰهِؕ                                                          (پ۴،اٰل عمران:۱۱۰)                                  

ترجمۂ کنزالعرفان:(اے مسلمانو!)تم بہترین اُمّت ہو جو لوگوں(کی ہدایت )کے لئے ظاہر کی گئی،تم بھلائی کا حکم دیتے ہو اور بُرائی سے منع کرتے ہو اوراللہ پر ایمان رکھتے ہو۔

تفسیرِخازن میں اس آیتِ مبارکہ کے تحت لکھا ہے:اس اُمَّت کو نیکی کا حکم دینے اور بُرائی سے  منع کرنےکی بدولت دیگر تمام اُمّتوں پر فضیلت دی گئی ہے اور اسی سبب سے یہ اُمّت تمام اُمّتوں میں سب سے بہترین اُمّت ہے، پس ثابت ہوا!اس اُمّت کے بہترین ہونے کی وجہ(Reason)اس کے  افراد کا نیکی کی دعوت دینا اور بُرائی سے منع کرنا ہے ۔(تفسیرِ خازن،پ ۴،آل عمران،تحت الآیة:۱۱۰ ،۱/۲۸۹)