Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani Ki Shan

نہیں ملتا۔

یاد رہے! دِین کے لازم علوم اور لازم عبادات کے لیے وقت نکالنا اور عبادت اس انداز سے کرنا کہ جس انداز سے ادا کرنے کا حکم ہے، ہماری شرعی ذمہ داری ہے، بلکہ جو شخص جس پیشے یا  معاملے سے تعلق رکھتا ہے، اس کے ضروری مسائل سیکھنا اور اس کے لیے وقت نکالنا، اُس شخص کے لیے لازم ہے، آہ! دِین کے ضروری مسائل سیکھنے کے لئےہمارے پاس وقت نہیں ۔ہاں! دنیاوی معاملات کے لئے وقت ہی وقت ہے، گھنٹوں اخبارات کا مطالعہ کرنے اورخبریں(News)دیکھنے،سننے/پڑھنے میں گزر جاتے ہیں مگر پرواہ  ہی نہیں ہوتی،رات دیر تک ہوٹلوں اور چوراہوں پر بیٹھنا کتنوں کامعمول بن چکا ہے مگر پرواہ  ہی نہیں ہوتی،اللہ پاک کی پناہ اب تو جگہ جگہ ایسے کئی ”چائے کیفے“ملیں گے کہ جہاں بالخصوص نوجوان رات کودیر تک بیٹھ کر گپ شپ اور نہ جانے کیسی اُلٹی سیدھی باتیں کرتےہیں اور پرواہ ہی نہیں ہوتی۔ تاش ،لُڈّواورویڈیو گیمزکھیل کراپنا قِیمتی وقت برباد کیا جاتا ہے اوراس کی پرواہ ہی نہیں ہوتی۔بعض نادان موبائل و انٹرنیٹ استعمال کرنے میں اس قدر مگن ہوجاتے ہیں کہ وقت کا پتا ہی نہیں چل پاتا اور انہیں پرواہ بھی نہیں ہوتی۔ایک تعداد ہے جو کام کاج کی چھٹی کرنا تو کُجا چند منٹوں کی تاخیر سے جانا بھی گوارا نہیں کرتی مگر آہ!فرائض و واجبات کی ادائیگی،نفل عبادات کی بجاآوری،نمازِ باجماعت کی حاضری اور تلاوتِ قرآن کرنے کے حوالے سے اِنتہائی غفلت و سُستی کا شکار ہے۔

کاش!ہم دُنیا میں آنے کا مقصد سمجھتے،کاش! نزع کی سختیوں کو یادکرتے، کاش!ہم قبرکی تنہائی، گھبراہٹ کو یادکرتے، کاش!قِیامت کا 50ہزارسالہ دِن ہمیں یادرہتا، کاش!بارگاہِ اِلٰہی میں پیشی ہمیں یادرہتی۔

آئیے!اپنے اندر عبادت و تلاوت کا ذوق و شوق بیدار کرنے کے لئے 2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ