Book Name:Maahe Zulhijja Ki Fazeelat

(وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص۱۳۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری  پیاری اسلامی بہنو! بیان کردہ احادیث کریمہ سے معلوم ہوا کہ عیدِ قربان پراللہ پاک قربانی کا فریضہ سَر اَنْجام دینے والے خُوش نصیبوں کو ان کے جانوروں کے ہر بال کے بدلے  ایک نیکی عطا فرماتاہے،قربانی کرنے والوں  کو دوزخ کی آگ سے نجات ملتی ہے،جانور کے خُون کا پہلا قطرہ زمین پرگِرنے سے پہلے پہلے  گُناہ معاف کردئیے جاتے ہیں،بروزِ محشر قربانی نیکیوں کے پلڑے میں رکھی جائے گی تووہ بھاری  (Heavy)ہوجائے گااور قُربانی کرنے والااپنے جانور پر سوار ہوکر  پُل صراط  سے بآسانی گزرجائے گا۔ لہٰذاجومسلمان(مردو عورت ،بالغ ،مقیم )مالکِ نصاب ہو(یعنی  اُس شخص کے پاس ساڑھے باوَن تولے چاندی یا اُتنی مالیَّت کی رقم یا اتنی مالیَّت کا تجارت کا مال یا اتنی مالیَّت کا حاجتِ اَصلِیَّہ کے علاوہ سامان ہو اور اُس پر اللہ کریم یا بندوں کا اِتنا قَرضہ نہ ہو جسے ادا کر کے ذِکر کردہ نصاب باقی نہ رہے)تو اس پرشرعاًقربانی واجب ہے۔(ابلق گھوڑے سوار، ص 6)  لہٰذااُسے  چاہیے کہ وہ خوش دلی کے ساتھ قربانی کا فریضہ سرانجام دے اور ساتھ ساتھ قربانی کے مسائل بھی سیکھنے کی کوشش کرے کیونکہ جس شخص  پر شرعی اُصُولوں کی بنا پرقُربانی واجب ہے  اس پر قُربانی سے مُتعلِّق مسائل سیکھنا بھی لازم  ہیں ۔آئیے قربانی سے مُتعلِّق چند ضروری مسائل سنتی ہیں:

قربانی کے ضروری مسائل

(1)بعض لوگ پورے گھر کی طرف سے صِرْف ایک بکرا قُربان کرتے ہیں حالانکہ بعض اَوقات گھر کے کئی اَفراد صاحِبِ نصاب ہوتے ہیں اور اِس بِنا پر ان ساروں پر قربانی واجِب ہوتی ہے ان سب کی