Book Name:Maahe Zulhijja Ki Fazeelat

مُصطَفٰے   کا   پڑوس  جنّت میں                مجھ  کو  حق  سے  دلا  ضِیاءُ   الدّین

(وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص۵۶۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

      پیاری  پیاری اسلامی بہنو! بیان کواختتام کی  طرف لاتےہوئےسنت کی فضیلت    اور  چند سنتیں اورآداب بیان کرنے کی سعادت  حاصل کرتی ہوں، تاجدارِرِسالت،شہنشاہِ نَبوتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمان جنت نشان ہےجس نےمیری سنت سےمحبت کی اس نےمجھ سےمحبت کی اورجس نے مجھ سے کی وہ جنت میں میرےساتھ ہوگا۔(مشکاۃالمصابیح،   کتاب الایمان  باب الاعتصام  بالکتاب والسنۃ ، ۱/ ۵۵حدیث: ۱۷۵)

قربانی کی سنتیں اور آداب

پیاری  پیاری اسلامی بہنو! چونکہ بقر عید کی آمد آمد ہے توآئیے!اسی مناسبت سے قربانی کی  سنتیں اور آداب سنتی ہیں۔پہلے2فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ کیجئے: (1) فرمایا: قربانی کرنے والے کو قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملتی ہے۔ (تِرمِذی، کتاب الاضاحی،باب ما جا ء فی فضل الضحیۃ،۳/۱۶۲،حدیث:۱۴۹۸)(2)فرمایا:جس شخص میں قُربانی کرنے کی گنجائش ہو پھر بھی وہ قربانی نہ کرے تو وہ ہماری عیدگاہ کے قریب نہ آئے۔(اِبن ماجہ،کتاب الاضاحی، باب  الاضاحی واجبۃ ام لا؟،۳/۵۲۹،حدیث:۳۱۲۳)٭ہربالِغ ،مُقیم، مسلمان مردو عورت ، مالکِ نصاب پر قربانی واجِب ہے۔ (فتاویٰ ہندیۃ،۵/ ۲۹۲)٭اگر کسی پر قربانی واجِب ہے اور اُس وَقت اس کے پاس روپے نہیں ہیں تو قَرض لے کر یا کوئی چیز فروخت کرکے قربانی کرے۔(فتاویٰ امجدیہ، ۳/۳۱۵ملخصاً)٭ قربانی